Topics

ملکہ چیونٹی کی ذہانت

لشکر ایسی وادی میں پہنچا جو چیونٹیوں کا مسکن تھا، چیونٹیوں کی ملکہ شاہ مور نے کثیر اور عظیم الشان لشکر کو دیکھ کر اپنی رعایا چیونٹیوں کو حکم دیا کہ:

’’تم فوراً اپنے اپنے بلوں میں گھس جاؤ سلیمان اور ان کے لشکر کو کیا معلوم کہ تم اس کثرت سے وادی کی زمین پر رینگ رہی ہو، نہیں معلوم ان کے گھوڑوں اور لشکر کے قدموں کے نیچے آ کر تم میں سے کتنی چیونٹیاں بے خبری میں روندی جائیں۔‘‘

قرآن حکیم میں ارشاد ہے:

’’اور بے شک ہم نے داؤد اور سلیمان کو علم بخشا اور ان دونوں نے کہا تعریف ہے اللہ کیلئے جس نے ہم کو بہت سے مومن بندوں پر فضیلت دی اور داؤد کا وارث سلیمان ہوا، اس نے کہا اے لوگوں! ہمیں پرندوں کی بولیوں کا علم دیا گیا ہے اور ہمارے لئے ہر شئے مہیا کر دی گئی ہے۔ بے شک یہ کھلا ہوا فضل ہے اور جمع ہوا لشکر سلیمان کے لئے جن و انس، پرندوں کا اور وہ درجہ بہ درجہ ایک نظم و ضبط کے ساتھ آگے پیچھے چل رہے تھے۔ یہاں تک کہ وادی نمل میں پہنچے تو ایک چیونٹی نے کہا۔ اے چیونٹیوں! اپنے اپنے گھروں میں گھس جاؤ ایسا نہ ہو کہ سلیمان اور اس کے لشکر تمہیں روند ڈالیں، چیونٹی کی یہ بات سن کر سلیمان ہنس پڑے اور کہا، اے پروردگار! مجھے توفیق دے میں تیرا شکر ادا کر سکوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر انعام کیا ہے اور یہ کہ میں نیک عمل کروں جو تیرے نزدیک پسندیدہ ہے اور مجھ کو اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں داخل فرما۔‘‘

(سورہ النمل: ۱۶۔۱۹)

حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس چیونٹی کو اٹھا کر اپنی ہتھیلی پر رکھا اور پوچھا:

’’بتا تیری سلطنت بڑی اور وسیع ہے یا میری سلطنت بڑی ہے؟‘‘

چیونٹی نے کہا:

’’کس کی سلطنت پر عظمت ہے یہ اللہ کو معلوم ہے مگر اس وقت میرا تخت سلیمان کا ہاتھ ہے۔‘‘


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔