Topics

حجرے میں فرشتے کی آواز

’’اسی وقت زکریا نے اپنے پروردگار سے دعا کی، کہا اے میرے پروردگار! مجھے اپنے فضل سے پاکیزہ اولاد عطا کر بلاشبہ تو دعا سننے والا ہے، پھر جب زکریا حجرے کے اندر نماز قائم کئے ہوئے تھے۔ فرشتوں نے اس کو آواز دی کہ اللہ تجھ کو یحییٰ کی خوشخبری دیتا ہے جو شہادت دے گا اللہ کے ایک کلمہ کی اور صاحب مرتبہ ہو گا اور عورت کے پاس تک نہ جائے گا اور نیکوکاروں سے نبی ہو گا(زکریا نے کہا) پروردگار! میرا لڑکا کس طرح ہو گا، جب کہ میں بہت بوڑھا ہو چکا ہوں اور میری بیوی بانجھ ہے۔ فرمایا اللہ جو چاہے اسی طرح کرتا ہے، زکریا نے کہا۔ پروردگار! میرے لئے کوئی نشانی مقرر کیجئے۔ فرمایا یہ نشانی ہے کہ تو تین دن لوگوں سے اشارہ کے سوا بات نہ کرے گا اور اپنے رب کی یاد میں بہت زیادہ اور صبح و شام تسبیح کر۔‘‘

(سورۃ آل عمران: ۳۸۔۴۱)

حضرت زکریا علیہ السلام اللہ کے حکم کے مطابق اپنی قوم بنی اسرائیل کو راہ حق پر چلنے کی تلقین کرتے رہے، آپ ان کی غلطیوں کی نشان دہی کرتے اور درست اور راست اعمال بتاتے لیکن بنی اسرائیل اپنی بداعمالیوں میں حد سے تجاوز کر گئے تھے اور ان پر پند و نصائح کا کوئی اثر نہ ہوا۔ اس کے برعکس وہ حضرت زکریاؑ کی جان کے درپے ہو گئے۔ حضرت زکریاؑ کو ہلاک کرنے کی منصوبہ بندی کرنے لگے۔ بادشاہ یہود ایو آس نے حکم دیا کہ آپ کو سنگسار کر دیا جائے، ایک دن جب آپ بیت المقدس میں تھے، قربان گاہ کے نزدیک بنی اسرائیل نے آپ کو گھیر لیا اور سنگسار کر دیا۔

’’وہ وقت قریب ہے جب تم پر ان کا وبال پڑنے والا ہے جن کو تم نے زکریا کے زمانے تک قتل کیا اور جب زکریا کو ہیکل اور قربان گاہ کے درمیان قتل کیا۔‘‘

(انجیل برناباس)


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔