Topics

حضرت داؤد علیہ السلام

حضرت داؤد علیہ السلام یروشلم کے ایک گاؤں بیت لحم میں رہتے تھے۔ آٹھ بھائیوں میں سب سے چھوٹے بھائی تھے۔ بھیڑ بکریاں چراتے تھے۔ رنگ انار کی طرح سرخ تھا۔ آنکھیں گول تھیں، چہرے پر ہلکی خشخشی داڑھی تھی۔ قد چھوٹا تھا لیکن نہایت وجیہہ تھے ۔بہادر اور طاقت ور تھے۔ جوانمردی کا یہ عالم تھا کہ شیر یا بھیڑیا اگر بکریوں اور بھیڑوں پر حملہ آور ہوتا تو آپ اسے مار ڈالتے تھے۔ 

حضرت داؤد علیہ السلام فلاخن (سنگریزوں سے بھری ہوئی تھیلیاں) چلانے میں ماہر تھے۔ فلاخن اور عصا ہر وقت ہاتھ میں رہتا تھا۔ فلاخن چلانے میں حضرت داؤد علیہ السلام کی مہارت کا چرچا عام تھا۔ فلاخن اتنی طاقت سے پھینکتے کہ جس چیز پر بھی گرتا تھا، ریزہ ریزہ ہو جاتی تھی۔ گفتگو نہایت شیریں تھی۔ مہذب اور باادب تھے۔ پورے علاقے میں آپ کی قدر و منزلت تھی۔ بانسری اور بربط بجانے میں آپ کو کمال حاصل تھا۔

حضرت طالوتؑ کے دربار تک آپ کی رسائی تھی۔ آپ نے عبرانی موسیقی، مصری اور بابلی مزامیر (بانسریاں، مطربوں کے ہر قسم کے ساز) کو ترقی دے کر نئے نئے آلات ایجاد کئے تھے۔

حضرت سموئیلؑ کو عمر کے آخرے حصے میں وحی کے ذریعے حضرت داؤد علیہ السلام کی نبوت اور بادشاہت کی اطلاع دے دی گئی تھی۔ حضرت سموئیلؑ بیت لحم تشریف لائے اور حضرت داؤد علیہ السلام سے ملاقات کر کے انہیں خیر و برکت کی دعا دی۔


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔