Topics

حکمت ۔ صالح

اس واقعہ میں اللہ تعالیٰ نے نوع انسانی کو بتایا ہے کہ جب کوئی قوم سرکش ہو جاتی ہے اور اللہ کے بنائے ہوئے قوانین کا مسلسل انکار کرتی ہے تو اللہ کا جلال حرکت میں آ جاتا ہے۔ قوم ثمود کو اللہ تعالیٰ نے ہر طرح کی آسائش فراہم کی پھلوں سے لدے ہوئے درخت عطا کئے، خوشنما اور زر و جواہر سے مرصع محلات بنانے کے وسائل پیدا کئے، عقل و شعورسے نوازا لیکن ان کے اوپر عقل نے ایسے پردے ڈال دیئے کہ وہ کفران نعمت کرتے رہے اور اللہ کے فرستادہ نبی کی توقیر کم کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی، قوم ثمود نے کھلی آنکھوں سے اللہ کی نشانیوں کو جھٹلایا خود ہی معجزہ طلب کیا اور خود ہی اس معجزہ کو ختم کرنے کے لئے فساد برپا کیا۔ 

حضرت صالح کو جان سے مارنے کی سازش کی اور ان کی حکمت و دانائی کی باتوں سے انحراف کیا نہ صرف یہ کہ انہیں جھٹلایا بلکہ دیدہ دلیری سے یہ بھی کہا:

’’کہاں ہے وہ عذاب جس کا تم تذکرہ کرتے تھے ، لے آؤ وہ عذاب جس سے تم ڈراوا دیتے تھے۔‘‘

اس واقعہ میں یہ حکمت بھی نظر آتی ہے کہ جب کسی قوم یا بستی پر اللہ کا عذاب نازل ہو جاتا ہے تو اس بستی اور ان لوگوں سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے۔


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔