Topics

آب رسانی کا نظام

باب عشتار سے کچھ فاصلے پر معلق باغات تھے۔ جو دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک ہے۔ یہ باغات معلق نہیں تھے۔ چونکہ یہ محلات کی بہت اونچی چھتوں پر لگائے گئے تھے اس لئے نیچے سے دیکھنے والوں کو معلق نظر آتے تھے۔ بخت نصر نے یہ باغات اپنی نوجوان بیوی کے لئے بنوائے تھے۔

بخت نصر نے محل کی زمین میں منڈیروں کا ایک سلسلہ تعمیر کرایا تھا جو منزل بہ منزل ۳۵۰ فٹ بلندی تک چلا جاتا تھا۔ پمپوں کے ذریعے حیرت انگیز نظام آب رسانی سے ان باغوں کو سرسبز و شاداب رکھنے کے لئے پانی لایا جاتا تھا۔

مقدس مینار

شہر بابل میں ایک بہت بڑا، بہت اونچا مینار بھی تھا۔ یہ مینار شہر کا مقدس ترین مقام شمار ہوتا تھا۔ مینار ایک بہت بڑے احاطے میں ایستادہ تھا۔ اس کے پاس چھوٹے چھوٹے معبد تھے۔ مینار ہر سمت میں ۲۸۸ فٹ اونچا تھا۔ اس مینار کی چوٹی پر ۴۸ فٹ اونچی ایک عبادت گاہ تھی جس میں مردوک دیوتا کا ایک بت اور دیگر جواہرات سے بنے ہوئے آرائشی سامان تھے۔ عبادت گاہ کی دیواروں پر سونے کی پتریاں چڑھی تھیں۔ اور نیلے رنگ کی روغنی اینٹوں سے مرصع کیا گیا تھا۔ جب مینار کی چوٹی پر دھوپ پڑتی تھی تو پورا بابل منعکس ہونے والی روشنی سے جگمگا اٹھتا تھا۔

حضرت عزیر علیہ السلام نے گورنر بنتے ہی بت پرستی کی باطل رسم ختم کرنے کا اعلان کیا۔ بخت نصر کو جب علم ہوا تو آپ کو دربار میں بلا کر باز پرس کی۔ آپ نے فرمایا کہ عبادت کے لائق صرف ایک اللہ ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں۔ جواب سن کر بخت نصر غضبناک ہو گیا اور حکم دیا کہ آپ کو آگ میں ڈال دیا جائے۔ اللہ تعالیٰ کی نصرت حضرت عزیر علیہ السلام کے ساتھ تھی لہٰذا آپ پر آگ کا کوئی اثر نہیں ہوا اور آپ آگ میں سے زندہ سلامت نکل آئے۔ یہ دیکھ کر بخت نصر پکار اٹھا، ’’عزیر کا خدا مبارک ہو، جس نے اپنا فرشتہ بھیج کر رہائی بخشی۔ واقعی اس خدا کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘ حضرت عزیرؑ کو ایک بار پھر بابل کا گورنر بنا دیا گیا۔


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔