Topics
ایک روز حضرت داؤد علیہ السلام جنگل میں سے گزر رہے تھے کہ راستے میں پڑے ہوئے ایک پتھر نے مخاطب کر کے کہا:
’’میں حجر موسیٰ ؑ ہوں، مجھے اٹھا لیجئے۔ میں وہی پتھر ہوں جس سے حضرت موسیٰ ؑ نے فلاں دشمن کو ہلاک کیا تھا۔‘‘
آپ نے پتھر اٹھا کر اپنے تھیلے میں رکھ لیا۔ کچھ فاصلہ طے کیا تھا کہ ایک اور پتھر بولا!
’’میں حجر ہارونؑ ہوں۔‘‘
آپ نے اسے بھی اپنے تھیلے میں رکھ لیا۔ تھوڑی دور جانے کے بعد ایک پتھر اور ملا اس پتھر نے کہا!
’’ میں حجر داؤدؑ ہوں۔ جو خدا کے نبی ہیں اور میرے ذریعے جالوت کو ماریں گے۔‘‘
قدرت کا کرنا ایسا ہوا کہ تینوں پتھر تھیلے میں جا کر ایک ہو گئے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔