Topics
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دور علم طب کا دور تھا (Medical Science) علم طبیعات (Physics) کا بہت شور تھا، بڑے بڑے ممالک میں یونان کی حکمت کا غلبہ تھا۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو رشد و ہدایت کیلئے منتخب کیا تو ایک جانب ان کو حکمت اور انجیل سے نوازا اور دوسری طرف ایسے معجزات عطا کر دیئے جو اس زمانے کے ارباب دانش کے لئے دلیل بن جائیں تا کہ انہیں حق قبول کرنے میں کوئی اعتراض نہ ہو اور انکار کرنے کی کوئی راہ باقی نہ رہے۔
’’اور خدا سکھاتا ہے اس (عیسیٰ) کو کتاب حکمت، تورات اور انجیل اور وہ رسول ہے بنی اسرائیل کی جانب (وہ کہتا ہے) کہ بے شک میں تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی جانب سے ’’نشان‘‘ لے کر آیا ہوں وہ یہ کہ میں تمہارے لئے مٹی سے پرند کی شکل بناتا ہوں پھر اس میں پھونک دیتا ہوں اور وہ خدا کے حکم سے زندہ پرند بن جاتا ہے اور پیدائشی اندھے کو بینا کر دیتا ہوں اور سپید داغ کے جذام کو اچھا کر دیتا ہوں اور خدا کے حکم سے مردوں کو زندہ کر دیتا ہوں اور تم کو بتا دیتا ہوں جو تم کھا کر آتے ہو اور جو تم گھر میں ذخیرہ رکھ آئے ہو سو اگر تم حقیقی ایمان رکھتے ہو تو بلاشبہ امور میں پوری نشانی ہے اور میں تورات کی تصدیق کرنے والا ہوں تا کہ بعض ان چیزوں کو جو تم پر حرام ہو گئی ہیں میں تمہارے لئے حلال کر دوں تمہارے لئے پروردگار ہی کے پاس سے ’’نشان‘‘ لایا ہوں۔ پس تم اللہ سے ڈرو، میری اطاعت کرو بلاشبہ اللہ ہی میرا اور تمہارا مددگار ہے سو اس کی عبادت کرو یہی سیدھی راہ ہے۔‘‘
(سورۃ آل عمران۔ ۴۸،۵۱)
پیدائشی اندھے
’’اور (اے عیسیٰ ابن مریم! تو میری اس نعمت کو پا کر) جبکہ تو میرے حکم سے گارے سے پرند کی شکل بنا دیتا اور پھر اس میں پھونک دیتا اور وہ میرے حکم سے زندہ پرند بن جاتا تھا اور جبکہ تم میرے حکم سے پیدائشی اندھے کو بینا اور سپید داغ کے کوڑھ کو اچھا کر دیتا تھا اور جبکہ تو میرے حکم سے مردہ کو زندہ کر کے قبر سے نکالتا تھا۔‘‘
(سورہ مائدہ۔ ۱۱۰)
’’اور جب وہ ان کے پاس کھلے نشان لے کر آیا تو انہوں نے کہا یہ تو کھلا ہوا جادو ہے۔‘‘
(سورہ الصٰفٰت۔ ۶)
قرآن پاک میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے چار معجزات کا تذکرہ ہے۔
۱۔ وہ خدا کے حکم سے مردوں کو زندہ کرتے تھے۔
۲۔ پیدائشی اندھے کو بینا اور جذامی کو تندرست کرتے تھے۔
۳۔ مٹی سے پرندے بنا کر اس میں پھونک دیتے تھے اور خدا کے حکم سے اس میں زندگی دوڑ جاتی تھی۔
۴۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام یہ بھی بتا دیا کرتے تھے کہ کس نے کیا کھایا اور خرچ کیا اور کیا گھر میں ذخیرہ محفوظ رکھا ہے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے منجانب اللہ نبی ہونے کے ثبوت کے لئے معجزات دکھائے تو لوگوں نے درخواست کی کہ آپ ایک چمگادڑ پیدا کریں۔ آپ نے مٹی سے چمگادڑ بنائی اور اس میں پھونک ماری تو وہ اڑنے لگی، چمگادڑ کی خصوصیت یہ ہے کہ وہ اڑنے والے پرندوں میں بہت اکمل اور عجیب تر ہے اور قدرت پر دلالت کرنے میں اور دوسرے پرندوں سے ممتاز ہے کیونکہ وہ بغیر پروں کے اڑتی ہے۔ چمگادڑ کے دانت ہوتے ہیں، چمگادڑ ہنستی ہے بچے دیتی ہے اور اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہے۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں طب اپنے عروج پر تھی۔ بڑے بڑے حکماء و طبیب ہر قسم کے علاج پر دسترس رکھتے تھے مگر وہ برص کا علاج نہیں کر سکتے تھے، چلنے پھرنے سے معذور ہزاروں مریض حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے پاس آتے تھے اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام ان کے پاس چلے جاتے تو تمام مریض صحت مند ہو جاتے تھے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔