Topics

ضابطہ (Formula)

اگر شئے کے مادی عناصر(مثلث) کے پھیلاؤ اور چپک کوسمیٹ کر نقطہ کی انتہا تک کر دیا جائے تو توانائی صفر ہو جاتی ہے اور شعور پر لاشعور پوری طرح غالب ہو جاتا ہے۔ لاشعور میں ابعاد(Dimension) تو ہوتے ہیں لیکن شئے کے نقش و نگار لہروں کا مرقع ہوتے ہیں۔ کوئی انسان اپنی صلاحیتوں کا استعمال کر کے جب اس قانون کا مشاہدہ کر لیتا ہے تو اللہ کی توفیق کے ساتھ شئے میں تصرف کر کے کسی ذرے کو پہاڑ بنا دیتا ہے یا کسی پہاڑ کا وزن کم کر کے روئی کے تکیہ کے برابر کر دیتا ہے۔ اس علم کو ’’علم تکوین‘‘ کہا جاتا ہے اور قرآن حکیم نے اس علم کو تسخیر کائنات کے فارمولوں کا نام دیا ہے۔

’’کیا تم نے اس پر نظر نہیں کی کہ اللہ نے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو تمہارا مسخر کر دیا اور تم پر اپنی نعمتیں ظاہر میں اور باطن میں کمال کو پہنچا دیں اور لوگوں میں کوئی ایسا بھی ہے جو اللہ کے بارے میں بغیر علم، بغیر ہدایت اور بغیر روشن کتاب کے جھگڑتا ہے۔‘‘

(سورۃ لقمان۔ ۲۰)

’’اور اس نے تمہارے لئے رات اور دن اور سورج اور چاند کو مسخر کیا اور سب ستارے اس کے حکم سے مسخر ہیں، بے شک اس میں ان لوگوں کے لئے جو سمجھتے ہیں نشانیاں ہیں۔‘‘

(سورۃ نحل۔ ۱۲)

’’کیا تو نے اس پر نظر نہیں کی اللہ نے ان تمام چیزوں کو جو زمین میں ہیں اور کشتیوں کو جو اس کے حکم سے سمندر میں چلتی ہیں تمہارے بس میں کر دیا۔‘‘

(سورۃ حج۔ ۶۵)

’’اور اس نے تمہارے لئے رات اور دن کو مسخر کیا اور ہر چیز جو تم نے اس سے مانگی تمہیں دی اور اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گنو تو ان کو گن نہ سکو۔ بے شک انسان بڑا ظالم اور بڑا ناشکرا ہے۔‘‘

(سورۃ ابراہیم: ۳۳۔۳۴)

حضرت یوسفؑ کے خواب میں ماورائی حقائق اور کشش سیارگان کی نشاندہی کی گئی ہے۔

’’جب یوسف نے اپنے باپ سے کہا، اے باپ! میں نے خواب میں گیارہ ستاروں اور سورج اور چاند کو دیکھا ہے، دیکھتا کیا ہوں کہ وہ مجھے سجدہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، اے میرے بیٹے! تو اپنے اس خواب کو بھائیوں کو نہ سنانا کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ تیرے ساتھ کوئی چال چل جائیں۔ بلا شبہ شیطان انسان کے لئے کھلا دشمن ہے اور اس طرح تیرا پروردگار تجھ کو برگزیدہ کرے گا اور سکھائے گا، تاویل احادیث اور اپنی نعمت کو تجھ پر اور اولاد یعقوب پر تمام کرے گا۔ جس طرح کے اس نعمت (نبوت) کو پورا کیا تیرے اجداد پر پہلے سے (یعنی) ابراہیم و اسحٰق پر، بے شک تیرا پروردگار جاننے والا حکمت والا ہے۔‘‘

(سورۃ یوسف: ۴۔۶)


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔