Topics

خوشحال طبقہ

قوم کے خوشحال طبقے کے افراد مادی دولت اور امارت کے نشے میں چور تھے۔ انہوں نے دعوت حق کی طرف توجہ نہ دی اور زمین پر امن اور عدل درہم برہم کرنے پر بضد رہے۔

اللہ کی اونٹنی بھاری جسامت اور بڑے ڈیل ڈول کی اونٹنی تھی جس چراگاہ میں چرتی تھی دوسرے مویشی ڈر کر بھاگ جاتے تھے، پانی پیتی تھی تو کنواں خالی کر دیتی تھی، وادی القریٰ کے مکینوں کو دولت و ثروت، قوت و حکمت سب کچھ حاصل تھا لیکن وہاں پانی کا ایک ہی چشمہ تھا۔

سرداروں نے کاہنوں کی مدد سے مشہور کر دیا کہ صالح بہت بڑا ساحر ہے اس نے خود کو خدا کا پیغمبر ثابت کرنے کے لئے جادو کے ذریعے پتھر سے اونٹنی کو نکالا ہے اور بچے کی پیدائش بھی جادو کے اثر سے ہوئی ہے۔ یہ ایسی بات ہے جو عقل کے خلاف ہے، جادو کے زور سے ہی چشمہ کا سارا پانی صالح نے اونٹنی کو پلا دیا تا کہ ہم مجبور ہو کر اس کی بات مان لیں۔

’’اے لوگوں! اگر یہ جاری رہا تو پانی نایاب ہو جائے گا، مویشی اور ہمارے بال بچے پیاس سے مر جائیں گے، صالح سے کہا جائے کہ اونٹنی اور اس کے بچے کو باندھ کر رکھیں ورنہ اسے ہلاک کر دیں گے۔‘‘

حضرت صالح علیہ السلام نے فرمایا:

’’تم کو پہنچ چکی ہے دلیل تمہارے رب کی طرف سے، یہ اونٹنی اللہ کی طرف سے ہے تم کو نشانی، سو اس کو چھوڑ دو کھاوے اللہ کی زمین میں اور اس کو ہاتھ نہ لگاؤ برائی سے، پھر تم کو پکڑ لے گی دکھ کی مار۔‘‘ 

(الاعراف۔۷۳)

اس زمانے میں رواج تھا کہ امراء و سلاطین اپنی فوقیت جتانے کے لئے کسی جانور کو آزاد چھوڑ دیتے تھے کہ وہ جہاں سے چاہے کھائے پئے، اس پر کوئی روک ٹوک نہیں تھی، قدرت نے نافرمان قوم کے غرور و تکبر کو خاک میں ملانے کے لئے یہی طریقہ اختیار کیا۔ 

لوگ اونٹنی سے خوف زدہ تھے جو ان کے درمیان اپنے بچے سمیت دندناتی پھرتی تھی۔

حضرت صالح علیہ السلام نے قوم کو تنبیہ کی کہ:

’’دیکھو یہ نشانی تمہاری خواہش پر بھیجی گئی ہے، اللہ کا فیصلہ ہے کہ پانی کی بھاری مقدار پی جائے۔ ایک دن اونٹنی اور اس کے بچے کے لئے چشمے کا پانی مخصوص ہو گا اور اس دن قوم کا کوئی فرد یا اس کا جانور چشمہ کے پانی کو استعمال میں نہیں لائے گا جبکہ ہفتے کے باقی دن وہ لوگ اور ان کے جانور چشمے کا پانی استعمال کریں گے۔‘‘

حضرت صالح علیہ السلام نے قوم ثمود سے وعدہ لیا کہ وہ اونٹنی کو ضرر نہیں پہنچائیں گے، سرداروں نے کہا کہ وہ اونٹنی کو اپنی چراگاہوں میں چرنے کی اجازت اس شرط پر دیں گے کہ اونٹنی کا دودھ انہیں دیا جائے۔

اگرچہ قوم اس حیرت انگیز معجزے کو دیکھ کر ایمان نہیں لائی تھی لیکن حضرت صالح علیہ السلام سے کئے ہوئے اقرار نے انہیں اس بات سے باز رکھا کہ وہ اونٹنی کو ضرر پہنچائیں۔ چنانچہ یہ معمول بن گیا اونٹنی اور اس کا بچہ جس دن پانی استعمال کرتے اس دن کسی اور کو چشمے کا پانی استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی۔


Topics


Mohammad Rasool Allah (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

قرآن کریم میں اﷲ تعالیٰ نے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے اس میں کوئی سورہ، کوئی آیت اور کوئی نقطہ مفہوم و معانی سے خالی نہیں ہے۔ اﷲ کے علوم لامتناہی ہیں۔ اﷲ کا منشاء یہ ہے کہ ہم لوگوں کو آگے بڑھتا دیکھ کر خود بھی قدم بڑھائیں اور اﷲ کی نعمتوں کے معمور خزانوں سے فائدہ اٹھائیں۔ قرآن پاک میں انبیاء سے متعلق جتنے واقعات بیان ہوئے ہیں ان میں ہمارے لئے اور تمام نوع انسانی کیلئے ہدایت اور روشنی ہے۔ کتاب محمد رسول اﷲ۔ جلد سوئم میں عظیمی صاحب نے مختلف انبیاء کرام کے واقعات میں روحانی نقطۂ نظر سے اﷲ تعالیٰ کی حکمت بیان فرمائی ہے۔