Topics

ہمزاد اور جنات


خواب دراصل لوح محفوظ کا سایہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد کیا ہے ’’ہم نے ہر چیز کو جوڑے جوڑے بنایا ہے۔”چنانچہ ایک سایہ زمین کے اوپر پڑتا ہے اور دوسرا سایہ اس کے بالمقابل آسمان پر پڑتا ہے۔ آدمی بیداری کی حالت میں زمین کے اوپر سایہ کو دیکھتا ہے مثلاً ایک مکان کا سایہ مکان کی صورت میں نظر آتا ہے۔ ایک درخت کا سایہ درخت کی صورت میں نظر آتا ہے۔ ایک آدمی کا سایہ آدمی کی صورت میں نظر آتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ لیکن خواب میں بالمقابل سایہ کو وہ آسمان کی طرف دیکھتا ہے۔ آسمان کے اوپر سے بالکل بیداری کی طرح یہی سایہ نظر آتا ہے۔ بیدار ہونے کے بعد یہ سایہ غائب ہو جاتا ہے۔ اس لئے کہ یہ آسمان پر ہوتا ہے اور آسمان نگاہ کی گرفت سے باہر ہے۔ ہم جس کو آسمان دیکھنا کہتے ہیں یعنی یہ نیلا نیلا آسمان جو ہمیں نظر آتا ہے، آسمان نہیں ہے بلکہ حد نظر ہے۔

تصوف نے انسان کی ساخت کو تین حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ روح اعظم، روح انسانی اور روح حیوانی، قلندر بابا نے ان تینوں حصوں کے اصطلاحی نام نسمہ مطلق، نسمہ مفرد اور نسمہ مرکب رکھے ہیں۔ نسمہ مرکب یعنی روح حیوانی کو ہمزاد کہتے ہیں۔ ہمزاد جب لوح محفوظ کے سایہ کو زمین پر دیکھتا ہے تو اسے بیداری اور جب اس ہی سایہ کو آسمان پر دیکھتا ہے تو خواب کا نام دیا جاتا ہے۔ ہمزاد دراصل روشنیوں سے مرکب ایک مکمل انسان ہے جو گوشت پوست کے جسم کے اوپر محیط ہے۔


Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔