Topics
سوال: بھائی کی شادی میرے شوہر کی بہن کے ساتھ
ہوئی تھی۔ اور بھاوج میں اختلافات کا اثر میری ازدواجی زندگی پر بھی پڑ رہا ہے۔
میری بھاوج اپنے بھائی کے گھر چلی گئی ہیں اور مجھے میرے بھائی کے گھر بھیج دیا
گیا ہے۔ میرے سسرالی میرے بھائی پر زور ڈال رہے ہیں کہ وہ اپنے بیوی کو طلاق دے
دیں۔ اگر ایسا ہوا تو انتقامی کارروائی کے طور پر میرے شوہر بھی مجھے طلاق دے دیں
گے حالانکہ نہ میرے بھائی اس بات پر تیار ہیں اور نہ میرے شوہر۔ آپ خدا کے واسطے
بتائیں کہ میں کیا کروں۔
جواب: رات کو سونے سے پہلے 41مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ
کر بات کئے بغیر بستر میں چلی جائیں۔ آنکھیں بند کر کے اپنے شوہر کا تصور کرتے
کرتے سو جائیں اور آپ کے بھائی یہی سورہ 41بار پڑھ کر بات کئے بغیر بستر میں سیدھے
لیٹ کر آنکھوں سے اپنی بیوی کا تصور کرتے کرتے سو جائیں۔ جب تک معاملہ طے ہو یہ
عمل جاری رکھا جائے۔ مطمئن رہیں طلاق نہیں ہو گی اور دونوں گھر آباد رہیں گے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔