Topics

روشن مستقبل


سوال: میں چاہتی ہوں کہ میرا مستقبل روشن ہو۔ میں پی آئی اے میں سیکیورٹی فورس میں ایڈمیشن لینا چاہتی ہوں اور ہر صورت میں سروس کرنا چاہتی ہوں۔ آپ سے التماس ہے کہ آپ مجھے کوئی عمل یا وظیفہ بتائیں جس سے میرا یہ کام بخوبی انجام پائے اور میرا مستقبل روشن ہو۔ آپ کے وظیفوں اور عمل سے اللہ کے فضل وکرم سے بے انتہا لوگ فیض یاب ہو چکے ہیں۔ میرے لئے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ مجھے نیکی کی راہ پر چلنے کی توفیق دے اور میرے کام کو تکمیل تک پہنچائے۔

آپ میرے بزرگ ہیں لہٰذا اس جذبے کو موجودہ دور کے حالات دیکھتے ہوئے غلط معنی نہ دے دیجئے گا(گستاخی معاف) میں ایک شخص جن کی تاریخ پیدائش 4مئی ہے۔ اندازاً عمر 23/24سال ہے، پسند کرتی ہوں۔ وہ بھی مجھے پسند کرتے ہیں۔ خدا گواہ ہے کہ ہمارے درمیان کوئی غلط قسم کے مراسم نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی غلط اغراض و مقاصد ہیں۔ شادی نہ ہونے کی وجہ صرف یہ ہے کہ مذکورہ شخص میمن ہیں، ان کی امی نہیں مانتیں۔ ہم دونوں یہ چاہتے ہیں کہ ان کے گھر والے اور میرے گھر والے اس شادی پر راضی ہو جائیں کیونکہ شادی تو ہونی ہے لہٰذا ہم چاہتے ہیں کہ شرعی اور قانونی طور پر شادی حسب منشاء ہو اور ہم شادی کے بندھن میں بندھ جائیں۔ ہماری زندگی ایک دوسرے کے بغیر ادھوری رہے گی۔ خدا کے لئے میرا یہ کام پورا کرنے کے لئے آپ محفل مراقبہ میں ضرور دعا مانگئے گا۔ نیز مجھے میرے دونوں کاموں کے لئے عمل یا وظیفہ بتائیں۔ میں ہر کام کرنے کو تیار ہوں۔ خدا سے امید ہے کہ وہ آپ کے سہارے میرے دونوں کام تکمیل تک پہنچائے گا۔ میرا نام اور پتہ ہرگز ہرگز شائع نہ کریں۔

جواب: آپ دونوں صاحبان رات کے وقت 12بجے کے بعد وضو کر کے مصلیٰ پر بیٹھ کر اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ 100مرتبہ سورہ یاسین إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ oپڑھ کر مقصد حاصل کرنے کی دعا کریں۔ عمل کی مدت 90دن ہے۔ ناغہ کے دن بعد میں پورے کر لیں۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔