Topics

لانبے بال


سوال: میری صحت بہت عمدہ تھی۔ کبھی سر میں درد بھی نہیں ہوتا تھا۔ بے شمار کام کرتی تھی اور تھکتی نہ تھی۔ ماں تو تھی نہیں۔ سب کچھ خود کرنا پڑتا تھا۔ گذشتہ 8یا9سال سے میں مستقل بیمار ہوں۔ ڈاکٹروں کے پاس جاتی ہوں تو وہ خون کی کمی بتاتے ہیں اور کمزوری کے لئے طاقت کی دوا لکھ دیتے ہیں۔ لیکن اب میری یہ حالت ہو گئی ہے کہ کوئی مجھے پہچان نہیں سکتا۔ رنگ بالکل زرد ہے بال جو کبھی اتنے لانبے تھے کہ تخت پر بیٹھ کر دھوتی تھی بالکل ختم ہونے پر ہیں۔بیماریوں نے میرا حافظہ اور اعصاب اس قدر کمزور کر دیئے ہیں کہ تعلیم بھی متاثر ہوئی۔ پہلے میرا حافظہ مثالی تھا اور ہمیشہ فرسٹ آتی تھی۔ ایک دفعہ پڑھنے کے بعد بھولتی نہ تھی۔ اب بات کرتے کرتے بھول جاتی ہوں کہ کیا بات کر رہی تھی۔ درخواست ہے کہ یہ ضرور بتائیں کہ مجھے کونسا مرض لاحق ہے اور مادی علاج جاری رکھوں یا چھوڑ دوں۔

جواب: سورۃ فلق، پوری سورۃ ایک بار پڑھ کر پانی پر دم کر کے روزانہ صبح، شام ، رات پیا کریں۔جسم میں خون کی کمی دور کرنے کے لئے بسم اللہ شریف کے ساتھ تین مرتبہ یَاحَییُّ قَبْلَ کُلِّ شَئیٍ یَا حَییُّ بَعْدَ کُلِّ شَئیٍ پڑھ کر پانی چائے، شربت، دودھ یا جو بھی مشروب ہو اس پر دم کر کے پئیں۔آپ کی آنتوں کے اندر لعاب ٹوٹ گیا ہے۔ آنتوں میں حدت بہت زیادہ ہے یہ معلوم ہوتا ہے کہ معدہ کا نظام تلپٹ ہونے کے ساتھ ساتھ زنانی بیماری لیکوریا کا مرض بھی لاحق ہے۔ عالم الغیب اللہ ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے اس بندہ کو اپنی نعمت خاص سے روشنی دی ہے۔ اس روشنی میں جو کچھ سامنے آیا ہے عرض کر دیا گیا ۔ دوا اور دعا کے اصول پر روحانی اور مادی دونوں علاج کریں۔ علاج کرانا سنت رسول صلی اللہ علیہ و سلم ہے، اچھے معالج سے پرانی پیچش اور زنانی بیماری لیکیوریا کا علاج کرایئے۔ آپ کے لئے یونانی علاج اچھا رہے گا۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔