Topics

آرزو-Arzoo-Bad gumani

سوال: خواجہ صاحب ایک لڑکی کے لئے اس سے زیادہ عذاب کی بات کیا ہو گی کہ وہ بلاوجہ برے کردار کی مشہور ہو جائے۔دراصل کچھ خانگی معاملات کی وجہ سے میرے خالو جان کے ذہن میں غلط فہمیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ ان غلط فہمیوں کی وجہ سے خالو نے مجھے خواہ مخواہ بدنام کرنا شروع کر دیا ہے۔ میں اگر اسی کشمکش میں رہی تو ذہنی مریضہ ہو جاؤں گی، میں چاہتی ہوں کہ آپ مجھ کو کوئی ایسا وظیفہ بتا دیں جس کے پڑھنے سے خالو جان کا دل میری طرف سے صاف ہو جائے اور ان کے ذہن سے میرے بارے میں ساری برائی نکل جائے اور وہ مجھ کو اتنا چاہیں جس طرح اپنی سگی بیٹی کو چاہتے ہیں، میری آرزو پوری کرا دیں۔

جواب: رات سونے سے پہلے تین سو بار

وَاَلْقَتْ مَا فِیْھَا وَ تَخَلَّتْo

پڑھ کر آنکھیں بند کر کے اپنے خالو جان کا تصور کریں جب تصور قائم ہو جائے تو خیال ہی خیال میں خالو جان کی پیشانی پر پھونک مار دیا کریں اور بات کئے بغیر سو جایا کریں۔ عمل کی مدت نوے(90) دن ہے۔ ناغہ کے دن شمار کر کے بعد مں پورے کر دیں اس عمل سے انشاء اللہ آپ کی آرزو پوری ہو جائے گی۔


Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔