Topics
سوال: میں انجینئرنگ کا طالب علم ہوں، میری دائیں
آنکھ میں بھینگا پن ہے جس کی وجہ سے سخت احساس کمتری کا شکار ہوں۔ میر ا بھی دل
کرتا ہے کہ میری اپنی ایک شخصیت ہو ، میں بھی کسی کا آئیڈیل بنوں، میرے لئے علاج
بتائیں۔
جواب: گھر کے کسی فرد سے کہیں کہ آپ جب سیدھا دیکھ
رہے ہوں تو آپ کو آنکھیں بند کرا دیں اور اس آنکھ پر جو بھینگی ہے، اندھیرے میں
ہلکی سی پٹی باندھ دیں، پٹی باندھتے وقت یہ تصور ہونا ضروری ہے کہ پٹی باندھنے
والا اور مریض دونوں عرش کے نیچے ہیں، پٹی باندھتے وقت یہ بھی خیال رکھنا ضروری ہے
کہ نظر سیدھی رہے یعنی آنکھ کی پتلی درمیان میں ہو۔ اکیس روز کے اس عمل سے آپ کی
آنکھ کا بھینگا پن دور ہو جائے گا۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔