Topics

پرابلم. -ایب نارمل بچہ -abnormal bacha


سوال: ہم دونوں میاں بیوی آپس میں رشتہ دار ہیں۔ ہمارا پہلا بچہ ہے ، نارمل نہیں ہے وہ اپنی عمر سے بہت پیچھے ہے۔ نہ ہی باتیں کرتا ہے نہ ہی چلتا ہے صرف سہارے سے چل لیتا ہے۔ تھوڑی بہت بات بھی سمجھ لیتا ہے۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ یہ نارمل کبھی نہیں ہو گا۔ آپ آپس میں کزن ہیں ہو سکتا ہے کہ دوسرے بچے میں بھی ایسی کوئی پرابلم ہو۔ بچہ کو ہر وقت گود میں اٹھانے سے میرے پورے پورے وجود میں درد رہنے لگا ہے۔

جواب: یہ ضروری نہیں ہے کہ آپس کی رشتہ داری میں بچہ ایب نارمل پیدا ہو۔ آپ اللہ کے اوپر بھروسہ رکھیں انشاء اللہ آئندہ بچے نارمل ہونگے۔ ویسے احتیاطاً دونوں میاں بیوی اپنا خون ٹیسٹ کرا لیں اور مجھے رپورٹ بھیج دیں۔ عشاء کی نماز کے بعد 300بار یا اول یا آخر یا ظاہر یا باطن پڑھ کر پانی پر دم کر کے دونوں میاں بیوی پئیں۔ ہر جمعرات کو سوا پانچ روپے خیرات کر دیں۔


Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔