Topics

تنہائی کا احساس


سوال: عرصہ دراز سے خوف اور عجیب قسم کی وحشت کا شکار ہوں۔ والدین کی وفات کے بعد تنہائی کا احساس بہت زیادہ ہوتا ہے ، طبیعت میں ہر وقت بے چینی رہتی ہے، مزاج میں ٹھہراؤ اور سکون بالکل نہیں ہے۔ بہت جلد خوفزدہ ہو جاتی ہوں، ہر وقت نبض پر ہاتھ رہتا ہے۔ نفسیاتی طور پر دھڑکن کو بہت محسوس کرتی ہوں۔ یوں لگتا ہے اب مری جب مری، زندگی کے بارے میں بے یقینی کا شکار ہوں۔ عرصہ ہوا گھر سے نکلنا چھوڑ دیا ہے۔ خدا معلوم کب یہ خوف حواس باختہ کر دے۔ اب یہ تکلیف میری برداشت سے باہر ہوتی جا رہی ہے یوں لگتا ہے کہ اگر گھر سے نکلی یا سیڑھیاں چڑھی تو مر جاؤں گی۔ خدا کے واسطے مجھے جلد از جلد مراقبہ کے ذریعے علاج بتائیں۔

جواب: ہر وقت وضو بے وضویا حفیظ کا ورد کرتی رہا کریں۔ رات کو اندھیرے میں بیٹھ کر بیس مرتبہ سورۂ فاتحہ پڑھ کر آنکھیں بند کر کے بیٹھ جائیں۔ بند آنکھوں سے تصور کریں کہ آسمان پر ستارے جھلمل کر رہے ہیں اور پورا آسمان صاف ہے۔ جب آسمان پر روشنی اور منور ستاروں کا تصور قائم ہو جائے تو مراقبہ ختم کر دیں اور بات کئے بغیر سو جائیں۔ کھانوں میں چکنائی اور نمک سے پرہیز کریں۔ پرہیز سے مراد بالکل چھوڑنا نہیں ہے۔ مقصد یہ ہے کہ کم سے کم استعمال کریں۔ علاج کی مدت چالیس روز ہے۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔