Topics

پولیو کا علاج-Polio ka ilaj


سوال: شادی کے تین سال بعد ایک لڑکا پیدا ہوا تو اسے پولیو ہو گیا۔ ہر طرح کا علاج کرایا۔ آکو پنکچر، فزئیو تھراپی اور الیکٹرو تھراپی لیکن فائدہ نہیں ہوا۔ ٹانگیں گھٹنوں سے نیچے پتلی اور کمزور ہیں۔ گھٹنے کی ہڈی مڑ گئی ہے۔ ڈاکٹر نے لوہے کے جوتے تجویز کئے ہیں اور کہا ہے کہ اب ٹانگوں میں طاقت آنا ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ کوئی ایسا علاج تجویز کریں کہ جس سے کم از کم چلنے پھرنے کے قابل ہو جائے۔ بیٹے کی بیماری سے میں ذہنی طور پر مفلوج ہو گیا ہوں۔

جواب: تین انچ چوڑے اور چھ انچ لمبے آئینے (منہ دیکھنے کا آئینہ) کے چودہ ٹکڑے بنوائیں۔ آئینے کی چوڑائی کی مناسبت سے کپڑے کی ایک چوڑی سی پٹی لیں۔ اس پٹی میں برابر آئینے کے یہ چودہ ٹکڑے لگا دیں۔ بچہ جس پلنگ پر سوتا ہے اس کی پائنتی کی طرف اس پٹی کو اس طرح لٹکائیں کہ بچہ جس طرف بھی منہ کرے اس کو آئینے میں اپنی شکل نظر آئے۔ دوسرا کام یہ کریں کہ چھ انچ اونچے مربع لکڑی کے دو گٹکے بنوائیں اور یہ دنوں گٹکے سرہانے کی طرف چارپائی کے دونوں پایوں کے نیچے رکھ دیں۔ مقصد یہ ہے کہ سرہانہ پائنتی سے اونچا رہے۔ یہ دونوں علاج یقین اور دلجمعی سے اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کہ اللہ تعالیٰ بچے کو شفائے کلی عطا کریں۔ ہمیں یقین ہے کہ انشاء اللہ آپ کا بچہ تندرست ہو جائے گا۔


Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔