Topics

بسم اللہ کی زکوٰۃ-Bismilah ki zakat


سوال: امید ہے آپ خیریت سے ہونگے۔ پروردگار عالم آپ کو صحت عنایت فرمائے، آپ جس طرح انسانیت کی بے لوث خدمت کر رہے ہیں اس کا اجر انشاء اللہ بارگاہ محمدﷺ وآل محمدﷺ سے ضرور ملے گا۔

خط تحریر کرنے کا سبب یہ ہے کہ میں نے ایک کتاب میں آیت بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم کے فوائد پڑھے ہیں مگر اس میں تفصیل سے تحریر نہیں کیا گیا ہے اور بات کو تشنہ چھوڑ دیا گیا ہے۔ آپ سے عرض ہے کہ آیت مبارکہ کے واضح فوائد’’قارئین روحانی ڈاک‘‘ کے استفادہ کے لئے تحریر فرما دیں اور اس کے عامل بننے کے لئے اس کی زکوٰۃ کا طریقہ تحریر فرما دیں، میں اس آیت مبارکہ کی زکوٰۃ ادا کرنا چاہتا ہوں اور آپ سے اجازت کا طالب ہوں۔ خدا ہم سب مسلمان بھائیوں کو سرکار رسالت مآب حضرت محمدﷺ کے نقش پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ’’الٰہی آمین‘‘

جواب: بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم کے عمل سے دنیا کے بہت سے کام ہو جاتے ہیں۔ کسی مریض کے اوپر دم کرنے سے شدت مرض میں فوری طور پر کمی واقع ہو جاتی ہے۔ کوئی معاشی کام پورا نہ ہو رہا ہو۔ بسم اللہ کے ورد سے معاش میں استحکام پیدا ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بے تحاشا فوائد ہیں۔ زکوٰۃ کا طریقہ یہ ہے کہ رات کے وقت جگہ اور وقت کا تعین کر کے روزانہ تین ہزار ایک سو پچیس مرتبہ پڑھیں۔ چالیس دن میں سوا لاکھ مرتبہ پورا ہو جائے گا۔ اور اس طرح بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم کی زکوٰۃادا ہو جائے گی۔ اگر درمیان میں ناغہ ہو جائے تو از سر نو شروع کرنا ہو گا۔ مثلاً پچیس دن پڑھنے کے بعد ناغہ ہو جاتا ہے تو پھر پہلے دن سے شروع کریں۔ ہر جمعرات کو شام کے وقت سوا گیارہ روپے اللہ کے نام خیرات کریں۔ زکوٰۃ ادا ہونے کے بعد آپ کسی کے اوپر دم کریں تو مریض سے کہہ دیں کہ وہ دو روپے صدقہ کر دے۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔