Topics

خیالی پلاؤ


سوال: میرا ذہن ہر وقت بے کار باتوں میں الجھا رہتا ہے۔ کچھ یاد کرنے بیٹھوں تو جمائیاں بہت آتی ہیں۔ہر وقت کاہلی اور سستی چھائی رہتی ہے۔ ذہن ہر وقت خیالی پلاؤ پکاتا رہتا ہے کہ یہ ہو جائے گا وہ ہو جائے گا۔ بعض اوقات تو ذہن میں اتنا انتشار پیدا ہو جاتا ہے کہ دل چاہتا ہے کہ سردیوار سے دے ماروں۔ اس خط کا جلدجواب دے دیں کیونکہ اگر میرا یہی حال رہا تو کسی دن میرا سر پھٹ جائے گا۔ خدا کے واسطے میرے مستقبل کو تباہ ہونے سے بچا لیجئے۔

جواب: رات کو عشاء کی نماز کے بعد ایک سو ایک بار ’’یا علیم”پڑھ کر مراقبہ کریں۔ مراقبے میں بند آنکھوں سے نارنجی روشنیوں کا تصور کریں۔ تصور یہ ہونا چاہئے کہ نارنجی رنگ کی روشنیاں سر میں داخل ہو کر پورے جسم میں سے ہو کر پیروں کے ذریعے زمین میں ارتھ ہو رہی ہیں۔ یہ عمل روزانہ بلاناغہ تین ماہ تک کریں۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔