Topics

پسینہ آنا-Pasina ana


سوال: پیدائشی طور پر میرے ہاتھ ، پیروں اور بغلوں میں بے حد پسینہ آتا ہے یوں سمجھ لیں کہ جسم پر سے پانی کے قطرے ٹپکتے رہتے ہیں۔ لکھنے پڑھنے کا کوئی کام کرنے میں بہت دشواری پیش آتی ہے۔ کاغذ یا گتہ ہاتھ کے نیچے رکھ کر لکھنا پڑتا ہے۔ گرمیوں میں پندرہ بیس منٹ میں پورا رومال تر ہو جاتا ہے۔ اس کے برعکس سردیوں میں پسینہ کم آتا ہے۔ معالج کہتے ہیں کہ اس کا کوئی علاج نہیں ہے کیونکہ آپ کی گردن کے پاس جو غدود ہیں وہ بہت حساس ہیں۔ اسی لیے زیادہ پسینہ آتا ہے۔ میں نے اور بھی حساس لوگوں کو دیکھا ہے۔ انہیں پسینہ اس طرح نہیں آتا۔ اس وقت میری عمر 26سال ہے۔ ہاتھوں میں پسینہ نہیں آتا تو اس وقت ہتھیلیوں میں بے حد تپش ہوتی ہے۔ اکثر لوگ جب مجھ سے ہاتھ ملاتے ہیں تو کہتے ہیں کیا تمہیں بخار ہے جبکہ میں بالکل نارمل ہوتا ہوں۔ میری اس بیماری کا شافی علاج بتائیں۔

جواب: آپ جب بھی پانی پئیں یہ عمل پڑھ کر دم کر لیں۔


اس کے علاوہ 90دن تک نمک، مرچ، گوشت، انڈا، گرم مصالحہ وغیرہ سے بالکل پرہیز کریں۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔