Topics

فالج


سوال: میرے ایک عزیز جن کی عمر تقریباً35سال ہے۔ ملازمت کے سلسلے میں سعودی عرب گئے تھے۔ چند مہینوں بعد ان پر فالج کا حملہ ہوا اور شدید بیماری کی حالت میں انہیں واپس لایا گیا۔ ہر قسم کا علاج کروایا گیا لیکن عرصہ 2سال سے ان کے جسم کا بایاں حصہ مفلوج ہے۔ دو ماہ قبل علاج کی غرض سے لاہور گئے وہاں جسم کا دایاں حصہ بھی مفلوج ہو گیا۔ آج کل وہ کراچی میں ہیں۔ اب ان کے جسم کا دایاں حصہ کسی قدر کام کرنے لگا ہے لیکن بایاں حصہ بدستور مفلوج ہے اس کے ساتھ ساتھ عرصہ 2سال سے انہیں دورے بھی پڑتے ہیں۔ جسم اکڑ جاتا ہے۔ آنکھیں ابل پڑتی ہیں اور پیاز سنگھانے سے افاقہ ہوتا ہے۔ اگر آپ فالج اور دورے کے لئے علاج تجویز کریں تو ہم ہمیشہ آپ کے ممنون رہیں گے۔

جواب: مرض پرانا ہو گیا ہے چونکہ مریض کی دیکھ بھال تیمارداری اور علاج انسانی فریضہ ہے۔ اس سے مایوس کبھی نہیں ہونا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ رحیم و کریم ہے۔ کبھی کبھی ان کی قدرت کاملہ سے معجزۂ کا ظہور بھی ہوجاتا ہے۔ثابت لاہوری نمک(شیشہ نمک) کی چوکور ڈالیاں بنا لیں۔ نمک کی ان ڈلیوں کو پکے شیشے کی ایک برنی میں بھر دیں۔ اور گیارہ دن میں گیارہ ہزار مرتبہ (یعنی روزانہ ایک ہزار بار) بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمoالرٰ تِلْکَ آیَاتُ الْکِتَابِ الْمُبِیْنِoاَالرَّحِیْمُ اَلرَّحِیْمُ الرَّحِیْمُoپڑھ کر نمک کے اوپر دم کر دیں۔ اور مضبوط ڈھکن لگا دیں۔ شیشے کی یہ برنی مریض کے سرہانے لکڑی کے اونچے سٹول پر رکھ دیں۔ اپنے عزیز سے کہیں کہ ارادہ کے ساتھ بار بار برنی کے اندر رکھے ہوئے نمک کو دیکھا کریں۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔