Topics
جواب: ظہر کی نماز کے بعد والشمس والضحیٰ اول آخر
11بار درود شریف کے ساتھ 21مرتبہ پڑھ کر مراقبہ کریں۔ اور مراقبہ میں اس طرف دھیان
کریں کہ میرے اوپر روشنیوں کا بنا ہوا ایک جسم موجود ہے۔ (لڑکیاں مرد کا تصور کریں
اور لڑکے عورت رخ کا تصور کریں)جب نظر کی مرکزیت قائم ہو جائے۔ روشنی کے اس رخ کو
اپنے اپنے سے الگ کر کے خود سے کچھ دور لے جائیں۔ اور پھر قریب لے آئیں۔ یہ عمل
تین بار کریں۔ اس عمل کی علمی توجیہہ یہ ہے کہ فرد بشر دو رخوں سے مرکب ہے۔ ایک رخ
غالب رہتا ہے اور دوسرا رخ مغلوب رہتا ہے۔ جنس کا تعین غالب رخ سے ہوتا ہے مثلاً
عورت میں مغلوب رخ مرد ہوتا ہے اور مرد میں مغلوب رخ عورت ہوتا ہے۔ مغلوب رخ شعور کی
آنکھ سے نظر نہیں آتا۔ اس کو لاشعوری آنکھ دیکھ سکتی ہے۔ لاشعوری آنکھ سے دیکھی
ہوئی چیز کا شعور میں مظاہرہ ہو جاتا ہے۔ اس عمل سے شادی کے اور گھریلو مسائل حل
ہو جاتے ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔