Topics

دماغی امراض


سوال: میری سترہ سالہ بیٹی عرصہ آٹھ سال سے نفسیاتی و دماغی عارضہ میں مبتلا ہے۔ جب وہ تیسری جماعت کی طالبہ تھی تو ایک دن اچانک خاموشی اختیار کر لی۔ ادھر سے ادھر متواتر ٹہلنے لگی۔ اور اکثر انجانے خوف سے ڈر جاتی بغیر کسی جگہ کی تمیز کے پیشاب وغیرہ کر دیتی۔ اس کے بعد بچی پر چیخنے چلانے کا دورہ پڑنے لگا اور بدحواسی میں چھوٹے بہن بھائیوں کو مارنے لگی۔ آج کل اکثر اس کو عجیب و غریب شکلیں نظر آتی ہیں اور کہتی ہے کہ فلاں مجھے مار رہا ہے اور کہتی ہے کہ گھر سے نکل جاؤ۔ اس آٹھ سال کے دوران نامور ماہرین نفسیات اور دماغی ڈاکٹروں کا علاج کرایا اور اب بھی علاج جاری ہے مگر خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوا ہے۔ براہ کرم کوئی ایسا روحانی علاج تجویز کر دیں جس سے میری بیٹی کی شخصیت معمول پر آ جائے اور وہ شعوری حالت میں واپس آ جائے۔

جواب: ایک صحت مند دنبہ خرید کر اس کی اون کٹوا کر الگ کر لیں۔ کچی زمین میں گڑھا کھو دیں۔ اور یہ اون اس گڑھے میں رکھ دیں۔ ساری اون گڑھے میں نہ آئے تو جتنی آ جائے رکھ دیں۔ اب دنبہ کو اس طرح ذبح کریں کہ سارا خون اون میں جذب ہوجائے اور اون کو سایہ میں سکھا کر مٹی کے کورے برتن میں رکھ دیں۔ برتن بڑا اور کھلا ہوا ہونا چاہئے تا کہ اون میں سے ہوا کا گزر ہوتا رہے۔ دنبہ کا گوشت، کھال، سری پائے، سب صدقہ کر دیں۔

رات کو سونے سے پہلے جس کمرہ میں بچی سوتی ہے۔ کوئلے دھکا کر یہ اون جلائیں اور یہ پوری اون 90دن میں جلائیں۔ اون جلانے سے پہلے گیارہ بار بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھیں۔ دوران علاج تیز نمک، مرچ، کھٹاس، قبض آور غذاؤں سے پرہیز کرائیں۔ 

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔