Topics
سوال: میرے لڑکے کے منہ سے کافی خون آتا ہے۔ کوئی
بھی بیماری ڈاکٹروں کی پکڑ میں نہیں آئی۔ اگر کوئی دوا دیں تو فوراً خون آنے لگتا
ہے۔ خون ایک دم ہی آنا شروع ہو جاتا ہے اور پھر خود ہی بند ہو جاتا ہے۔ پہلے تھوڑا
خون آتا تھا مگر اب خون کی الٹیاں شروع ہو گئی ہیں۔ سانس بھی کھچ کھچ کر لیتا ہے۔
جوان بیٹا ہے اور میرا رو رو کر برا حال ہو گیا ہے۔ مایوس ہو کر آپ کے در پر دستک
دے رہی ہوں۔ کوئی ایسا حل یا علاج بتلائیں کہ میرا بیٹا ٹھیک ہو جائے۔
جواب: کہیں سے پرانا ٹاٹ تلاش کر کے جلا لیں اور
اس کی راکھ شہد میں ملا کر رکھ لیں ۔ روزانہ صبح، دوپہر اور رات راکھ ملے شہد کا
ایک چمچہ لے کر بسم اللہ شریف کے ساتھ یا شافی یا شافی یا شافی یا کافی یا کافی یا
کافی یا ودود یا ودود یا ودود یا رحیم یا رحیم یا رحیم پڑھ کر دم کر کے بیٹے کو کھلاتے رہیں،
قابض اور گرم اشیاء سے پرہیز کرائیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔