Topics
سوال:
میرے ایک عزیز کو دن میں کئی دفعہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے اس کی ٹانگوں، پیروں
اور کمر پر کیڑے رینگ رہے ہوں۔ بدن میں سوئیاں چبھتی محسوس ہوتی ہیں۔ وہ اس بیماری
سے نجات حاصل کرنے کے لئے ہر ممکن تدبیر کر چکے ہیں۔ آج کل تعویذ بھی پہنے ہوئے
ہیں اور وظائف بھی پڑھتے ہیں۔ کوئی ایسا علاج تجویز فرمایئے جس سے انہیں مستقل
آرام آ جائے۔
جواب:
اپنے عزیز سے کہیں کہ صبح بہت سویرے اٹھ کر فجر کی نماز پڑھیں اور سورۂ فلق پڑھتے
پڑھتے کشتی میں سوار ہو کر ایک ساحل سے دوسرے ساحل تک دریا پار کر لیں۔ دوران سفر
بات کرنا منع ہے۔ دریا پار کرنے کے بعد پانی کے کنارے مشرق کی طرف منہ کر کے اکڑوں
بیٹھ جائیں اور انگشت شہادت سے ہامان، ہاروت، ماروت لکھ کر ہاتھ سے مٹا دیں۔ لکھنے
اور مٹانے کا یہ عمل ہر حال میں سورج نکلنے سے پہلے کیا جائے۔ اگر یہ نہ ہو سکے تو
آبادی کے باہر کنوئیں کے پانی میں اپنا چہرے کا عکس دیکھا جا سکتا ہے۔ کراچی میں
رہنے والے کوئی صاحب اگر اس کیفیت میں مبتلا ہوں تو وہ کیماڑی سے کشتی میں بیٹھ کر
منوڑا تک سفر کر سکتے ہیں اور وہاں ساحل سمندر پر عمل کر سکتے ہیں۔ علی ہذا القیاس
لاہور میں دریائے راوی کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک اور دوسرے دریاؤں کے قریب
رہنے والے حضرات دریا کے ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک سفر کر کے یہ عمل کر سکتے
ہیں۔ خدانخواستہ اگر کسی کے اوپر جادو یا سحر کا اثر ہو گیا ہے تو وہ بھی اس عمل
سے ختم ہو جاتا ہے۔ اس عمل کے لئے پیشگی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہر شخص کو
کھلی اجازت ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی اور مددگار ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔