Topics

جادو ختم کرنے کیلئے (۳)


سوال: میں آپ کو ایک بیٹی کی حیثیت سے خط لکھ رہی ہوں امید ہے کہ آپ بھی ایک باپ کی حیثیت سے مجھے جواب سے سرفراز کریں گے۔ بارہ سال پہلے میرے والد صاحب پر ایک عورت نے سفلی عمل کرایا تھا۔ جب تک والد صاحب اس عورت کی شکل نہیں دیکھ لیتے تھے ان کو چین نہیں آتا تھا اور جس دن عورت کو نہ دیکھ سکتے تھے تو ان کے اوپر اتنا جنون سوار ہو جاتا تھا کہ میری والدہ کو مارنا شروع کر دیتے تھے۔ بہت سے مولوی حضرات کو دکھایا گیا سب نے یہی کہا کہ ان پر سفلی عمل کا اثر ہے۔ پان میں کچھ کھلایا گیا ہے اور تعویذ قبرستان میں دبایا گیا ہے۔ سب نے اپنے اپنے طریقہ پر علاج کیا لیکن فائدہ کسی سے نہیں ہوا۔ پہلے تو وہ عورت قریب رہتی تھی۔ اب دور چلی گئی ہے اور والد صاحب کی حالت یہ ہو گئی ہے کہ راتوں کو دو دو بجے تک جاگنا ان کا معمول بن گیا ہے۔

روزانہ رات کے دس بجے سے ان کا دماغ گھومنا شروع ہو جاتا ہے اور آنکھیں لال سرخ ہو جاتی ہیں۔ جب ان کو غصہ آتا ہے تو بس یہ چاہتے ہیں کہ ہر چیز کو ختم کر دیں اور پھر خوب روتے ہیں اور جب ان کا دماغ ٹھیک ہوتا ہے تو والدہ صاحبہ سے کہتے ہیں کہ میں جان بوجھ کر تمہیں راتوں کو پریشان نہیں کرتا۔ پتہ نہیں مجھے کیا ہو جاتا ہے، میرا دل چاہتا ہے کہ میں تمہیں ختم کر ڈالوں۔

جواب: عشاء کی نماز کے بعد اپنے والد صاحب کو زمین پر کھڑا کر لیں۔ ایک مرتبہ یا ودود پڑھ کر ہاتھوں پر دم کر کے دونوں ہاتھ اپنے والد صاحب کے سر پر رکھ کر ایک پھونک پیشانی پر مار دیں اور ہاتھ پورے جسم پر سے پھیر کر پیروں تک لے آئیں اور پیروں کے اوپر سے زمین پر ایک منٹ تک ہاتھ رکھے رہنے دیں۔ اسی طرح 3مرتبہ عمل کریں۔ 21روز کے عمل سے جادو سفلی کا اثر پوری طرح ختم ہو جائے گا۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔