Topics
سوال: دو سال قبل میرے ذہن میں کچھ عجیب قسم کے خیالات آتے تھے مثلاً میرے قریب جب کوئی ایسے بزرگ بیٹھے ہوتے جن کا میں بے حد احترام کرتا ہوں تو ان کے بارے میں مجھے اچانک خیال آتا کہ میں انہیں تھپڑ مار دوں اور پھر میں سوچتا کہ بزرگ کے متعلق مجھے یہ خیال آیا ہے۔ ان سے تو میں محبت کرتا ہوں۔ آخر یہ خیال کیوں ذہن میں آتے ہیں۔ حضرت یہ یقین کریں کہ میں اس الجھن میں گرفتار ہو چکا تھا کہ کہیں مجھ سے یہ بداخلاقی سرزد نہ ہو جائے۔ آخر کار یہ سلسلہ دوماہ گزرنے کے بعد ختم ہو گیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے وہ خیالات میرے ذہن سے نکل گئے لیکن ابھی چند روز قبل پھر سے وہی شکایت محسوس کر رہا ہوں۔میں اللہ کے فضل وکرم سے نماز بھی پڑھتا ہوں اور اپنے بھائیوں کو نیک کام کی تلقین بھی کرتا ہوں اور خود بھی حتی المقدور برے کاموں سے بچنے کی کوشش کرتا ہوں۔ اللہ کے فضل و کرم سے لوگ مجھے عزت کی نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ اس لئے کبھی کبھار پریشان ہو جاتا ہوں کہ آخر ایسے خیالات میرے ذہن میں کیوں آتے ہیں۔ میں ان تمام خیالات کو شیطانی وسوسہ سمجھتا ہوں اور کبھی سوچتا ہوں کہ ہو سکتا ہے کوئی دوسرا شخص مجھ پر جادو وغیرہ کر کے میری عزت کو ختم کرنا چاہتا ہو یا کوئی مجھے ٹیلی پیتھی کے ذریعے تنگ کر رہا ہو۔
جواب: ہر نماز کے بعد ایک سو مرتبہ استغفار پڑھ کر اپنے اوپر دم کر لیا کریں اور رات کو سوتے وقت دس منٹ تک آسمان دیکھا کریں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔