Spiritual Healing
سوال: میری امی جان کی عمر پچاس برس سے زیادہ ہے۔
پتہ نہیں ان کو کونسی بیماری لاحق ہے۔ کھانا پینا تقریباً بند ہے۔ اس بیماری کی
وجہ سے وہ باتیں بہت کرتی ہیں۔ کبھی کہتی ہیں کہ مجھے چڑیل چمٹی ہوئی ہے کبھی کہتی
ہیں کہ جن میرے اندر حلول گر گیا ہے۔ اکثر پیروں فقیروں کا نام لیتی رہتی ہیں کہ
آج فلاں پیر صاحب آئے ہیں آج فلاں فقیر صاحب آئیں گے۔ ہمارے لئے زیادہ پریشان کن
بات یہ ہے کہ وہ اکثر طلوع آفتاب سے پہلے کمرے سے نکل جاتی ہیں۔ بڑی مشکل سے ڈھونڈ
کر لاتے ہیں۔ بچپن سے میں یہ مرض دیکھتا چلا آ رہا ہوں، خدا کے لئے بتائیں کہ کیا
مرض ہے۔
جواب: آپ کی والدہ صاحبہ نے کسی کی نگرانی کے بغیر
کوئی وظیفہ پڑھا تھا۔ اس وظیفے کی رجعت ہو گئی تھی جس کا علاج نہیں ہو سکا۔ یہی
عرض ہے، میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں صحت عطا فرمائے۔ کوئی وظیفہ کسی روحانی
انسان کی نگرانی کے بغیر نہیں پڑھنا چاہئے اور زیادہ وظائف پڑھنے سے بھی گریز کرنا
چاہئے۔ زیادہ وظائف اور ورد سے ذہنی، جسمانی اور معاشی حالات خراب ہو جاتے ہیں۔ ہر
اسم اور ہر آیت اور ہر سورہ میں ایک خاص طاقت ، انرجی ہوتی ہے۔ انسان کے اندر طاقت
اور انرجی ذخیرہ ہونے کے بعد جب طاقت کا توازن بگڑ جاتا ہے۔ تو طرح طرح کی
بیماریاں اور پریشانیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ قرآن پاک کی طاقت کے بارے
میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ اگر ہم قرآن کو پہاڑوں پر نازل کر دیتے ہیں تو پہاڑ
ریزہ ریزہ ہو جاتے۔ قرآن پاک کی آیات میں اگر تفکر کیا جائے تو طاقت کا توازن بحال
رہتا ہے۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔