Spiritual Healing
سوال: آپ نے ایک ایسے بچہ، جس کی روتے روتے سانس
رک جاتی ہے اور بے حد نڈھال ہو جاتا ہے کے لئے شہادت کی انگلی پر یا حی یا قیوم
پڑھ کر 21روز تک شہد چٹانے کے لئے بتایا ہے۔ عرض ہے کہ میرے بچے کی بھی یہی کیفیت
ہے۔ اس کی عمر دو سال ہے۔ جب روتا ہے تو بہت دیر میں سانس آتا ہے۔ ہاتھ پیر بلکہ
پورا جسم ڈھیلا چھوڑ دیتا ہے اور ہونٹ اودھے ہو جاتے ہیں۔
پیٹھ پر ہاتھ مارنے سے کافی دیر بعد سانس آتا ہے۔ آپ برائے مہربانی جواب میں یہ
فرما دیجئے کہ کیا میں بھی یہ علاج کر سکتی ہوں۔
جواب: آپ اپنے بچے کا مذکورہ طریقہ پر علاج کریں۔
اللہ تعالیٰ شفا عطا کرینگے۔ اس کے علاوہ رات کے وقت جب بچہ گہری نیند سو جائے تو
اتنی آواز سے کہ نیند خراب نہ ہو ایک مرتبہ سورۂ فلق پوری سورہ پڑھ دیا کریں،
چالیس روز تک۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔