Spiritual Healing
سوال: میں عرصہ ڈیڑھ سال سے شدید بیمار ہوں اور
بستر پر پڑی ہوں۔ ہر قسم کا علاج ناکام ہو گیا ہے۔ روحانی مشورہ دے کر میری مدد
فرمائیں عرصہ 5-4سال سے میں نے نماز برائے تسخیر دن کے تقریباً 11بجے ہفتے بھر کے
لئے پڑھی تھی۔ 4-3روز بعد مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے کسی غیبی طاقت نے میرے سارے
جسم کو اوپر سے نیچے گول دائرے میں جھولے کی طرح گھما دیا۔ میں بہت گھبرائی لیکن
نماز پوری کر لی۔ اسی رات نیند میں مجھے گھبراہٹ ہوئی اور میں چھوٹے بچے کی طرح
چونک کر اٹھ بیٹھی۔ گلوکوز اور شربت میں برف ڈال کر پیا جس سے گھبراہٹ میں کمی
محسوس ہوئی۔ نماز تسخیر مزید چند دن پڑھ کر سات دن پورے کئے گھبراہٹ کی یہ کیفیت
مجھے اکثر ہوتی اور میں ٹھنڈے مشروب میں برف ڈال کر پی لیتی تھی۔ اب میری طبیعت بے
چین رہنے لگی اور ہائی بلڈ پریشر کا عارضہ ہو گیا۔ یہ کیفیت کئی سالوں تک رہی لیکن
رمضان شریف کے روزے کے دوران اور سوا لاکھ کلمہ شریف یا درود شریف یا بسم اللہ
پڑھنے کے دوران یہ کیفیت نہیں ہوئی۔ ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے کھانا پینا کم کر
لیا جس کی وجہ سے کمزوری کی شکایت رہنے لگی۔
1983ء میں دوپہر کا کھانا پکانے کے دوران میری
آنکھوں کے آگے سیاہ پردہ سا چھا گیا اور بائیں آنکھ کی بینائی مکمل اور دائیں آنکھ
کی تقریباً آدھی بینائی ختم ہو گئی۔ آنکھوں کو دھونے اور دوا ڈالنے سے بینائی خود
بخود بحال ہو گئی اس کے ایک ہفتہ بعد رات کو بخار چڑھا اور پھر شدید بیمار پڑ گئی۔
شدید گھبراہٹ، خوف، پریشانی اور دہشت کی کیفیتوں نے گھیر لیا۔ راتوں کی نیندیں
بالکل ختم ہو گئی پھر آنکھوں میں موتیا اتر آیا ڈاکٹروں کی دواؤں سے کوئی فائدہ
نہیں ہو رہا۔ ڈاکٹر حیران ہیں کہ آرام کیوں نہیں آ رہا۔ میں آپ سے التماس کرتی ہوں
کہ اپنے علم کی روشنی میں کوئی روحانی علاج تجویز کریں۔
جواب: آپ جو وظائف و اوراد پڑھتی ہیں انہیں فوراً
بند کر دیں۔ صرف پانچ وقتوں کی نماز ادا کرنا کافی ہے یہی آپ کی تکالیف کا بنیادی
پرہیز ہے۔ ایک ماہ تک نمک بالکل نہ کھائیں اس کے بعد قلیل مقدار میں کھانا شروع
کریں۔ صبح شام ایک چمچی شہد کا استعمال بھی مفید رہے گا۔ روزانہ 3تولہ تربوز کے
بیج نہار منہ کھائیں ۔ ہر روز تازہ تربوز کے بیج لئے جائیں۔اس غذائی پرہیز اور
استعمال کے ساتھ ساتھ روزانہ رات کو سونے سے پہلے لیٹ کر مراقبہ کریں کہ آپ کے سر
پر نیلے رنگ کی روشنیاں بارش کی طرح برس رہی ہیں۔ یہ مراقبہ کرتے کرتے نیند کی
آغوش میں چلی جائیں۔ انشاء اللہ ایک ماہ کے اندر آپ کی صحت بحال ہو جائے گی۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔