Spiritual Healing
سوال:
فحش لٹریچر پڑھ پڑھ کر میں نے خود کو برباد کر دیا ہے۔ کئی برس سے اپنے آپ کو ضائع
کر رہا ہوں اور نقصانات سے آگاہ ہونے کے باوجود اس قبیح عادت کو ترک کرنے سے عاجز
ہوں۔ اس عادت کے نتیجہ میں میرا وزن قد کی نسبت بہت کم ہے۔ چہرہ زرد اور خشک ہے۔
آنکھوں کے گرد گہرے حلقے پڑ گئے ہیں۔ اٹھتے بیٹھتے سر چکراتا ہے اور آنکھوں تلے
اندھیرا چھا جاتا ہے۔ للہ کوئی ایسا طریقہ بتا دیں کہ میں اس قبیح عادت سے نجات
حاصل کر لوں۔ آپ کا میرے اوپر بہت بڑا احسان ہو گا۔
جواب:
ہر وقت باوضو رہیں لیکن باوضو رہنے کے لئے اپنے اوپر جبر نہ کریں کیونکہ فطرت
عمل(بول براز اور ریاح) روکنے سے آدمی بیمار ہو جاتا ہے۔ اور اس کا دل و دماغ پر
بہت برا اثر پڑتا ہے۔ جب وضو ساقط ہو جائے، دوبارہ وضو کر لیں۔ چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے
یا حفیظ کا ورد کریں۔ کھانوں میں اعتدال کو مدنظر رکھیں۔ ایسی غذائیں نہ کھائیں جو
جذبات میں ہیجان پیدا کرتی ہیں اور معدہ کے اوپر بار بنتی ہیں۔
خواجہ شمس الدین عظیمی
جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔
آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔