Spiritual Healing

بیہوشی-Behoshi


پانچ سال قبل میں اپنے چچا کے گھر رہنے کے لئے گئی۔ وہاں شعبان کی 14تاریخ کو باہر چاندنی میں سو گئی۔ بدن تو دیوار کے سائے میں تھا۔ صر ف چہرے اور سر پر چاند کی روشنی پڑ رہی تھی۔ اس رات میں بہت بے چین رہی۔ نیند جیسے آنکھوں سے دور تھی ڈر لگ رہا تھا۔ صبح اٹھی تو سر، آنکھیں اور ٹانگیں درد سے پھٹ رہے تھے اور گلے میں بھی درد تھا۔ دوسرے دن میں اپنے گھر آ گئی۔ وہاں دو دن کے بعد پھر درد ہوا اور میں بیہوش ہو گئی۔ ہوش آنے کے بعد سردی سے بخار ہو گیا۔ بہت علاج کروایا۔ عاملوں سے دعائیں بھی کروائیں لیکن حال وہی رہا۔ سردی کے موسم میں درد اور بخار رہتا ہے اور گرمی کے موسم میں بیہوش ہو جاتی ہوں۔ بہت کمزور ہو گئی ہوں، کسی کام میں دل نہیں لگتا۔

علاج یہ ہے کہ مٹی کی کوری پلیٹ پر تین بار بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرّیا صَبُورُ حِیْمِ لکھ کر پانی سے دھو کر پئیں ۔ گیارہ دن تک علاج کر لینا کافی ہے۔

Topics


Roohani Daak (1)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔