Topics

گھر کا ہر شخص گنجا ہے

س: جناب عظیمی صاحب میری بھی ایک مشکل حل کر دیجئے۔ میرے خاندان میں جو مرد بھی 27یا 28سال کا ہوتا ہے۔ وہ گنجا ہو جاتا ہے۔ میرے والد صاحب کے ساتھ بھی یہی ہوا اور اب میرے بڑے بھائی بھی گنجے ہو رہے ہیں۔ میری عمر بیس سال ہے اور میرے بال بھی گرنا شروع ہو گئے ہیں۔ سر کے بال پہلے گھنے اور کالے تھے اب پہلے سے کافی کم ہو گئے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے بال پہلے جیسے گھنے اور کالے ہو جائیں اور کافی عرصہ تک ایسے ہی رہیں۔ مہربانی فرما کر کوئی نسخہ یا کوئی وظیفہ تجویز فرمائیں۔ 

خدا آپ پر اپنی اور زیادہ رحمتیں نازل کرے۔ آمین۔ دعا کیجئے گا خدا سچا اور نیک مسلمان بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

ج: بالوں کے گرنے میں عموماً پہلی علامت خشکی ہوتی ہے۔ آپ کے خاندان میں خشکی کا مرض موروثی ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ ڈرائی فروٹ میں اخروٹ زیادہ کھاتے ہیں ان کے سر کی جلد میں خشکی کی تہیں جم جاتی ہیں۔ بال ایک طرح کا گھاس ہے جو سر کی سطح پر اگتا ہے۔ اگر سر کی سطح پر جلد کے نیچے خشکی ہو جائے تو بال گرتے گرتے آدمی گنجا ہو جاتا ہے۔ بال کی عمر کم و بیش چار سال ہوتی ہے۔ لیکن اگر سر کی جلد خشک ہو جائے تو بال بیمار ہو کر جلدی گر جاتے ہیں۔ خشکی کے علاج کے ساتھ روحانی عمل یہ ہے کہ

اَلْکَرِیْمَ الْعَاصَ وَالْمَضَافَاتُ اَلْفَامُ سو مرتبہ پڑھ کر پانی پر دم کریں اور اس پانی سے سر کو اچھی طرح دھوئیں۔ ملاوٹ والی غذاؤں کے استعمال، خوشبودار تیل، ناقص تیل اور صابن استعمال نہ کریں۔ گلو سبز تیل بھی اس مسئلہ میں نہایت مفید دوا ہے۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****