Topics

زندگی سے مایوس۔بستر سےلگ گئے ہیں

س: میں ایک بہت پریشان کن مسئلہ لے کر حاضر ہوئی ہوں۔ امید ہے کہ آپ مدد فرمائیں گے۔

میرے ابا کے بچپن کے ایک دوست جن کا نام محمد حسین ہے، آج کل بہت بیمار ہیں اور اتنے بیمار ہیں کہ وہ چارپائی سے بالکل اٹھ بھی نہیں سکتے۔ بیماری کی تفصیلات یہ ہیں۔

سب سے پہلے انہیں پھیپھڑوں کی ٹی بی ہو گئی تھی اور کافی سال پہلے کی بات ہے۔ انہوں نے علاج پر کوئی توجہ نہیں دی اور سگریٹ بھی بہت پیتے تھے۔ آہستہ آہستہ ان کا مرض بڑھتا گیا اور اب پانچ چھ ماہ سے ان کی حالت بہت خراب ہے۔ ٹانگیں مفلوج ہو گئی ہیں۔ سارا دن بستر پر پڑے رہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے پیٹھ پر زخم ہو گئے ہیں۔ پیشاب پاخانہ بندہو گیا ہے۔ پیشاب کے لئے نلکی لگی ہوئی ہے۔ بھوک بالکل نہیں لگتی۔ ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گئے ہیں۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ جگر بھی خراب ہے۔ دو دفعہ ریڑھ کی ہڈی کا آپریشن بھی ہوا ہے۔ آپریشن کے بعد ٹانگوں نے بالکل کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ وہ اپنی زندگی سے بہت مایوس ہیں۔ بچیوں کو دیکھ دیکھ کر روتے رہتے ہیں۔

آپ سے گزارش ہے کہ میرے ابا کے ان عزیز دوست کے لئے کوئی روحانی علاج بتا دیجئے۔ ہو سکتا ہے کہ ساری دنیا سے مایوس ہو کر انہیں روحانی علاج سے شفا مل جائے کیونکہ اللہ کی ذات بہت بڑا سہارا ہے اور اس کے کلام میں بڑی برکت ہے۔

ج: تین عدد سفید چینی کی پلیٹوں پر زردہ کے رنگ اور عرق گلاب سے بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِoالر ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ-اَلرَّحِیْمُ اَلرَّحِیْمُ اَلرَّحِیْمُ لکھ کر ایک پلیٹ صبح نہار منہ، ایک عصر کے بعد اور ایک رات کو سوتے وقت پانی سے دھو کر پلائیں۔ ہم سب قارئین کی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کے والد صاحب کے دوست کو شفا دے، آمین!


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****