Topics

روزانہ 25الٹیاں آتی ہیں۔گردے

س: میرا ایک لڑکا ہے جس کی عمر 7سال ہے پچھلے چھ سال سے یہ کسی نہ کسی بیماری کا شکار رہا ہے۔ عمر کے پہلے سال میں یہ بہت تندرست اور گورے رنگ کا تھا۔ دوسرے سال سے اس کا رنگ کم ہونا شروع ہو گیا۔ سب سے پہلے اس کو سانس کی شکایت ہوئی سینہ بھرا بھرا رہتا تھا پھر دو سال تک کھانسی ہوتی رہی اور ہر چند مہینے کے بعد بیمار ہوتا گیا۔ ناخن اور مسوڑھے سرمئی رنگ کے ہو گئے۔ سانس کی شکایت جب ختم ہوئی تو عمر کے چوتھے سال کے اوائل سے اس کو پہلے بخار آنے لگا ۔ ایک دو دن آنے کے بعد اس کو الٹیاں شروع ہو گئیں۔ الٹیاں روزانہ 20یا 25کے حساب سے کرتا تھا۔ ہم نے اسے ہسپتال میں داخل کرا دیا وہاں گلوکوز کا پانی چڑھا اور الٹی روکنے کی دوا وغیرہ دی جاتی رہی۔ چھ ان ہسپتال میں رہ کر گھر واپس لے آئے۔ پہلے تو ان الٹیوں کی وجہ ڈاکٹروں کی سمجھ میں نہیں آئی۔ بعد میں پیشاب کا ٹیسٹ کر کے اس نتیجہ پر پہنچے کہ اس کو LEAD POISONہو گیا ہے۔ جس کی وجہ سے مسوڑھے، گھٹنے کے جوڑ وغیرہ سرمئی یا سیاہی مائل ہو گئے۔ لہٰذا اس کا علاج ہوتا رہا۔ مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ آج بھی اس کو یہ مرض چار سال سے ہے۔ پچھلے ڈیڑھ سال سے یہاں کے سب سے بڑے دواخانے کنگ فیصل ہسپتال میں علاج ہو رہا ہے۔ اب یہ پتہ چلا ہے کہ لڑکے کے گردے پر کچھ (GLANDS) ہوتے ہیں جو کام نہیں کر رہے ہیں۔ یہ GLANDSکچھ مادہ پیدا کرتے ہیں جو جسم کی مدافعت میں حصہ لیتا ہے اور وہ پیدا نہیں ہو رہا ہے لہٰذا یہ بیمار رہتا ہے اور ہر دو تین ماہ کے بعد بخار کے بعد سینہ بھر جاتا ہے۔ الٹیوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔ دو دوائیں یہ ڈاکٹر دیتے ہیں ایک کا نام HTDRO CORTIS ONEاور دوسری دوا کا نام FLOURIWEہے۔ یہ دونوں دوائیں اس کو ساری عمر ایک گولی کے حساب سے کھلانا ہے اس طرح دوائیوں پر رکھنا بیماری کا علاج تو نہ ہوا۔ صرف یہ اس کی بیماری کی روک تھام کرتا ہے۔ روک تھام بھی عارضی ثابت ہوتی ہے اور بچہ پہلے سے زیادہ کمزور ہو جاتا ہے۔ ان الٹیوں کے دوران نہ یہ کوئی چیز کھا سکتا ہے صرف نلکی کے ذریعے یا سوئی کے ذریعے غذا اور دوسری دوائیں انجکٹ کی جاتی ہیں۔ اس بیماری کے طویل تسلسل کی وجہ سے دماغی نشوونما بھی کم ہو رہی ہے ۔ جو سمجھ 7سال کے دوسرے بچوں میں ہے اس میں نہیں ہے۔ اس کا پیشاب پاخانہ سب نارمل ہے۔ کسی قسم کی کوئی تکلیف نہیں۔ اب اگر روحانی حکمت میں کوئی ایسا علاج ہے جو اس کے گردوں کے GLANDSکو پھر سے زندگی دے کر اس کی صحت تندرست رکھ سکے اور پھر کبھی یہ الٹیاں نہ کرے تو ہم کراچی آ کر آپ سے علاج کرانے کو تیار ہیں۔ یہ بتایئے اس کا مرض ٹھیک ہونے میں کتنا عرصہ لگے گا کیونکہ مجھے صرف دو تین ہفتہ کی چھٹی مل سکتی ہے۔

ج: آپ کراچی آنے کی زحمت گوارہ نہ کریں جو علاج ہو رہا ہے اس کے ساتھ روحانی علاج بھی کریں۔ مجھے اللہ کی ذات سے یقین ہے کہ آپ کا بچہ انشاء اللہ تندرست ہو جائے گا۔

’’رنگ اور روشنی سے علاج‘‘ کے طریقہ پر جامنی رنگ کی شعاعوں اور زرد رنگ کی شعاعوں کا پانی تیار کریں۔ صبح اور شام دو اونس پی لیا کریں۔

چینی کی دو عدد پلیٹوں پر لکھیں 

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم

ک م ن ق

_______________________

اَلْمَلِکِ الْقُدُّوْسُ اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

۷۹۵         ۷۹۵             ۷۹۵

اور دو عدد پلیٹوں پر

رِیَاحِیْنَ مَاءٍ رِیَاحِیْنَ مَاءٍ رِیَاحِیْنَ مَاءٍ

رِیَاحِیْنَ مَاءٍ رِیَاحِیْنَ مَاءٍ رِیَاحِیْنَ مَاءٍ

رِیَاحِیْنَ مَاءٍ رِیَاحِیْنَ مَاءٍ رِیَاحِیْنَ مَاءٍ


لکھیں بسم اللہ والی پلیٹیں صبح شام بینگنی رنگ شعاعوں کے پانی سے دھو کر پلائیں اور 786والی پلیٹیں دونوں وقت کھانے سے پہلے گھڑی دیکھ کر ہر چھ گھنٹے کے بعد سورۃ بقرہ1سے اولیٰک ھم المفلحون تک پڑھ کر گردوں کی جگہ دم کریں اور علاج مسلسل 21روز تک جاری رکھیں۔ اس کے علاوہ رنگ اور روشنی کے علاج کے طریقہ پر صبح شام جامنی شعاعوں کا پانی اور کھانے سے پہلے زرد شعاعوں کا پانی ایک ایک اونس چالیس روز تک پلائیں۔ ان دونوں علاج کے ساتھ آپ ایلو پیتھی علاج بھی کر سکتے ہیں۔ اس قدرتی علاج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا البتہ روحانی علاج میں وقت کی پابندی ضروری ہے۔ مجھے اللہ کی ذات سے یقین ہے کہ آپ کا بچہ بالکل صحت مند اور تندرست ہو جائے گا۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****