Topics

پلک جھپک جائے تو کوئی حرج نہیں ۔بدصورتی

س: امید ہے آپ مایوس نہیں کریں گے اور خط لکھ رہا ہوں۔ امید ہے آپ مایوس نہیں کریں گے اور جواب ضرور شائع کریں گے۔ عرض یہ ہے کہ میری عمر تقریباً سترہ سال ہے اور میں فرسٹ ائیر کا طالب علم ہوں۔ میں اندر سے بالکل ٹوٹ چکا ہوں اور انتہائی اذیت اور کرب سے زندگی بسر کر رہا ہوں۔ میرا رنگ پہلے کی نسبت بہت زیادہ سیاہ ہو گیا ہے۔ میری ناک بھی موٹی اور بھدی ہے۔ جس کی وجہ سے میں پریشان ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے چہرے کا رنگ سرخ و سفید اور ناک خوبصورت اور ستواں ہو جائے کیونکہ میں جب بھی دوستوں کے ساتھ بیٹھتا ہوں، دوست مذاق اڑاتے ہیں۔ میرا قد بھی ضرورت سے زیادہ لمبا ہے۔ جس کی وجہ سے میں اپنے دوستوں کے سامنے چلنے سے شرماتا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ میرا قد بھی ان کے برابر ہو جائے یعنی تھوڑا سا کم ہو جائے۔ آپ ہم سب کے روحانی باپ ہیں۔ بیٹا باپ سے ہی اپنی مشکلات بیان کرتا ہے۔ للہ مجھے ان تکلیفوں اور دکھوں سے نجات دلائیں۔

ج: صبح اور رات کو سونے سے پہلے سیدھے کھڑے ہو کر اپنے پیروں کے دونوں انگوٹھوں کے ناخن پر تین تین منٹ نظر جمائیں۔ 

یہ عمل تین منٹ سے زیادہ نہ کریں۔ پلک جھپک جائے تو کوئی حرج نہیں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****