Topics

صاحبزادہ کی شادی ہوئی

س: عرض یہ ہے کہ میرے صاحبزادے کی شادی 6ستمبر 1985ء میں ہوئی۔ شب عروسی بخیر و خوبی انجام پائی۔ دو دن بعد ولیمہ ہوا۔ مشکل سے پندرہ بیس یوم گزرے ہوں کے شک و شبہ ہونے لگا۔ خدا خدا کر کے یہ شک و شبہ ختم ہوا ڈیڑھ ماہ بعد صاحبزادہ کو یہ محسوس ہوا کہ وہ قوت مردمی سے محروم ہو گئے ہیں۔ تمام اچھے اچھے ڈاکٹروں اور حکیموں کو دکھایا۔ سب نے یہی کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں، صرف وہم ہے۔ اس کے باوجود دوا بھی حفظ ماتقدم کے طور پر دی گئی۔ اب وہ کہتا ہے کہ ایسی زندگی سے کیا فائدہ سارا گھر پریشان ہے۔

برائے مہربانی رنگ و روشنی اور روحانی سائنس کے ذریعہ کوئی علاج تجویز فرمائیں۔ مجھے یہ بھی شبہ ہے کہ کسی نے سفلی وغیرہ کا عمل تو نہیں کیا؟ ویسے صحت و شکل و صورت مشاء اللہ بہت اچھی ہے۔ کھانا پینا اور سونا سب معمول کے مطابق ہے۔ 

ج: تین عدد چینی کی سفید پلیٹوں پربِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمo اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلیٰ النِّسَاء لکھ کر صبح شام رات شعاعوں کے پانی سے دھو کر پلائیں۔

صبح سرخ رنگ شعاعوں کے پانی سے شام نارنجی رن شعاعوں کے پانی سے۔ رات کو بینگنی یا جامنی رنگ شعاعوں کے پانی سے پانی کی خوراک دو دو اونس ہے۔ کھانوں میں میٹھی چیزیں اور مچھلی زیادہ دیں۔ اکیس روز کا علاج ہے۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****