Topics

واپسی مشکل ہے

س: عرصہ 7سال پہلے ایک دوست نے مجھ سے 1980ء میں ایک لاکھ روپیہ نقد بغیر کسی تحریری ثبوت یا تحریری معاہدہ کے ایک ٹریکٹر لینے کے لئے لیا تھا کہ محنت وہ کرے گا آمدن نفع نقصان نصف شراکت ہو گا۔ آج سات سال گزر گئے۔ وہ دوست جو کہ معمولی منشی تھا اپنے گاؤں کا چوہدری بن گیا ہے۔ زمینیں خرید لی ہیں۔ اور اچھے ٹھاٹ سے زندگی گزار رہا ہے۔ مجھے ہزاروں روپے کی آمدن میں سے ایک روپیہ بھی نہیں دیا اور جب رقم طلب کی تو اس نے نہ ہی رقم دی اور نہ حساب کرتاب کیا بلکہ لوگوں سے کہا کہ میری طرف کوئی حساب نہیں ہے اور پہلے خود بھی ملنے آتا تھا اب نہ خط لکھتا ہے اور نہ ہی خط کا جواب دیتا ہے۔ جو حالات مجھ پر گزر رہے ہیں وہ خدا جانتا ہے اور مجھے ایک ایک روپے کی ضرورت ہے۔ قرض دینا ہے کاروبار اور دیگر ضروریات کے لئے رقم کی سخت ضرورت ہے۔ آپ دعا کر دیں۔ خدا اس آدمی کے دل میں خوف خدا اور رحم پیدا کرے اور اگر نفع نہیں تو میری ایک لاکھ کی رقم جو میں نے دوستی اور اعتماد پر دی تھی جس کا بس خدا گواہ ہے مجھے بغیر کسی جھگڑے کے واپس کر دے۔

ج: جس وقت آپ نے رقم دی تھی اس وقت اگر مشورہ کر لیتے تو زیادہ مناسب تھا۔

سیدنا حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ارشاد ہے۔ رہو بھائیوں کی طرح جب آپس میں معاملہ کرو تو اجنبی بن جاؤ۔ ارشاد عالی مقام ہے کہ معاملہ کرتے وقت لکھت پڑھت کر لیا کرو۔ رقم کی واپسی مشکل ہے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے کہ اس کا نعم البدل عطا کر دیں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****