Topics

امی اور پاپا ۔پسند کی شادی

س: میں نے اپنی پسند سے شادی کی، والدین ناراض ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ امی اور ابا مجھے معاف کر دیں۔ سخت ذہنی اذیت میں مبتلا ہوں کہ والدین کے ہوتے ہوئے بھی ان سے نہیں مل سکتی۔

لڑکے کے والد کے علاوہ سب گھر والے شادی کے لئے رضا مند تھے۔ کوئی ایسا زود اثر عمل بتایئے کہ سب پسند کریں۔

ج: سب کاموں سے فارغ ہو کر سویرے سو جایئے تا کہ صبح جلدی بیدار ہو جائیں۔ فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد اس جگہ بیٹھ جائیں جہاں سے طلوع ہوتا ہوا سورج دیکھا جا سکے۔ جیسے ہی سورج کی ٹکیہ طلوع ہو اس کی طرف ٹکٹکی باندھ کر دیکھئے اور زبان سے سورہ والشمس پڑھیئے۔ اس عمل کو آپ 90یوم تک کریں۔ رات کو بعد از نماز عشاء اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ 101مرتبہ یا ودود پڑھ کر اپنے والدین کا تصور کر کے پھونک مار کر دعا کریں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****