Topics

ولی یا شیطان۔نافرمان اولاد

س: ماشاء اللہ میرے پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں بقید حیات ہیں۔ سب سے بڑے بیٹے کی عمر 21سال ہے۔ بچپن سے یہ حالت ہے کہ ذرا سی دیر میں ولی اور ذرا سی دیر میں شیطان بن جاتا ہے۔ اپنی مرضی کے مطابق جو وقت پر دماغ میں سما جائے پورا کرنے اور کروانے کی ضد کرتا ہے۔ ہمارا بیٹا سخت ترین حالات میں بھی باپ کا سہارا نہ بن سکا۔ خدا کا شکر ہے کہ مکینک ہے۔ مگر کام کرنے سے نجانے کیوں کتراتا ہے۔ گلی کی نکڑ پر دوستوں کے ساتھ بیٹھنا، صبح سے رات 12بجے تک معمول بنا ہوا ہے۔ صبح دس بجے اٹھتا ہے۔ پراٹھے سفید آٹے کے اور سفید چائے چاہئے۔ دوپہر کو اور شام کو بھی اچھا سالن، سفید آٹے کی روٹی اور پان کے لئے پیسے مانگتا ہے۔ بچوں کے لئے ایک وقت سالن یا دوسرے وقت چٹنی بھی ہو سکتی ہے۔ اس کی من مانی اگر نہیں کرتی ہوں تو بچوں کو مارتا ہے، چیختا اور گالیاں بکتا ہے۔ محلے والے تماشہ دیکھتے ہیں۔ میرا جینا حرام ہو چکا ہے۔ پیسے دیتی رہوں تو ٹھیک رہتا ہے۔ ورنہ پورا شیطان بن جاتا ہے۔

ج: رات کو جب صاحبزادے گہری نیند سو جائیں، اپنے کمرے میں بیٹھ کر 19مرتبہ سورہ تبت یدا ابی، پوری سورۃ پڑھ کر اپنے بیٹے کا تصور کر کے دم کر دیا کریں۔ اس عمل کوآپ 90یوم کریں۔ بعد از نماز عصر اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ 11مرتبہ سورۃ کوثر پڑھ کر دم کر دیا کریں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****