Topics

لاکھوں پتی بننے کا عمل

س: میں 1970ء سے ایکسپورٹ کا کام کرتا ہوں۔ خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے میرے پاس آرڈر تو بہت آتے ہیں لیکن جب بھی کسی پارٹی کا مال بناتا ہوں تو تقریباً آخری مراحل میں کوئی نہ کوئی خرابی ضرور نکل آتی ہے۔ مثلاً کپڑے کا رنگ خراب ہو جاتا ہے۔ 

کپڑے میں سوراخ ہو جاتے ہیں یا پھر کبھی کپڑے کی سلائی خراب ہو جاتی ہے۔ کبھی کپڑا نہیں ملتا۔ نتیجتاً پارٹی کو جس مقدار میں مال چاہئے میں اس کو تقریباً نصف مال ہی بھیج سکتا ہوں۔ اس لئے کہ نصف مال تو جیسے میں اوپر ذکر کر چکا ہوں۔ ویسے ہی خراب ہو جاتا ہے۔ دن رات محنت کرتا ہوں، کام کی طرف بھی میری توجہ بھرپور ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود میں پارٹی کو پورا مال بھیجنے میں کامیاب نہیں ہوتا۔ خراب مال یہاں رہ جاتا ہے۔ ظاہر ہے نقصان مجھ ہی کو بھگتنا پڑتا ہے۔ بالآخر میں نے گارمنٹس کا کام چھوڑ دیا۔ 

کپڑا ایکسپورٹ کرتا ہوں لیکن اس کاروبار میں بھی زیادہ کامیاب نہیں ہوں۔ اس میں بھی کوئی نہ کوئی رکاوٹ ضرور نکل آتی ہے۔

ج: چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے، وضو اور بغیر وضو کے یا حی یا قیوم کا ورد کرتے رہا کریں۔ کاروبار میں اللہ کی مخلوق کو اپنا شریک بنا لیں۔ 

یہ طے کر لیں کہ خالص نفع میں سے پانچ پیسے فی روپیہ اللہ کی مخلوق کی خدمت کے لئے نکال دیں گے۔ اگر آپ نے گڑ بڑ اور شراکت میں بے ایمانی نہیں کی تو آپ لاکھ پتی ہو جائیں گے۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****