Topics

بیماری کمبل بن گئی ہے ۔گھٹنوں اور ٹخنوں میں درد


س: اپنی امی جان کی صحت کے بارے میں کچھ عرض کرنا چاہتی ہوں۔ امی جان کو بے شمار تکلیفیں لگی ہوئی ہیں۔ گھٹنوں اور ٹخنوں میں بے حد درد ہوتا ہے۔ یہ درد سارا دن جاری رہتا ہے۔ کمر میں ریڑھ کی ہڈی کے پاس بے حد درد ہوتا ہے۔ یہ درد اس وقت ہوتا ہے جب امی زیادہ دیر بیٹھ کر کوئی کام کرتی ہیں۔ پھر جب اٹھتی ہیں تو کمر سیدھی نہیں ہوتی اور وہ کافی دیر تک تھوڑا سا جھکاؤ ڈال کر کام کرتی ہیں۔ چلتی رہیں یا کھڑی ہو کر کام کریں تو کمر میں درد نہیں ہوتا۔ منہ پر چھائیاں بہت بن گئی ہیں۔ کبھی ختم ہو جاتی ہیں کبھی بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔ صبح کے وقت جب سو کر اٹھتی ہیں تو طبیعت بہت سست رہتی ہے۔ راتوں کی نیند اڑ گئی ہے۔ سردیوں میں بایاں ہاتھ سن ہو جاتا ہے اور حیرت یہ ہے کہ اس ہاتھ کو لحاف سے اندر رکھنے سے درد بڑھ جاتا ہے مگر باہر نکالنے سے درد کم ہو جاتا ہے۔ 

پورے ہاتھ میں درد نہیں ہوتا۔ صرف انگلیوں میں ہوتا ہے۔ یہ مرض پانچ چھ سال پہلے شروع ہوا تھا۔

ج: تین عدد سفید چینی کی پلیٹوں پر زعفران اور عرق گلاب سے بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِoآلرٰ ۚ تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِينِ-اَلرَّحِیْمُ اَلرَّحِیْمُ اَلرَّحِیْمُ یَاحَفِیْظُ یَاحَفِیْظُ یَاحَفِیْظُ یَا شَاَفِیْ یَا شَاَفِیْ یَا شَاَفِیْ یَا کَافِیْ یَا کَافِیْ یَا کَافِیْ لکھ کر صبح، شام اور رات کو سونے سے پہلے پانی سے دھو کر پلائیں۔ علاج کی مدت نوے دن ہے۔ اللہ تعالیٰ شفا عطا کریں۔ دعا اور دوا کے اصول پر دوائیں بھی استعمال کریں۔ یونانی علاج مفید ثابت ہو گا۔ انشاء اللہ


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****