Topics

کیا ناف ٹلنا مرض نہیں ہے؟

س: میں عرصہ دس سال سے سخت ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہوں۔ خدا کی ذات سے پر امید ہوں کہ وہ ضرور میری ان پریشانیوں کو دور کرے گا کیونکہ پریشانی کے دن ہمیشہ نہیں رہتے۔

جیسا کہ اوپر لکھ چکی ہوں۔ میں عرصہ دس سال سے سخت پریشان ہوں۔ شروع شروع میں مجھے ٹانسلز کی شکایت رہتی تھی۔ 

ڈاکٹروں کے بے حد اصرار پر اس کا آپریشن کرایا کیونکہ صحت خراب ہونے لگی تھی۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ اگر آپریشن کرا دیا جائے تو صحت ٹھیک ہو جائے گی۔ آپریشن کرائے ہوئے چار پانچ سال کا عرصہ ہوا ہے۔ مگر صحت برابر گرتی چلی گئی۔ صرف اتنا فائدہ ضرور ہوا کہ گلے کی جو مستقل تکلیف تھی وہ کسی حد تک جاتی ہے مجھے پیٹ میں درد کی بھی شکایت ہے۔ کھانے کے بعد درد زیادہ اور اس سے پہلے ہلکا رہتا تھا۔ غذا بہت کم کھائی جاتی تھی علاج برابر ہوتا رہا مگر تکلیف نہ گئی۔ کچھ بڑی بوڑھی عورتوں نے پیٹ دیکھ کر کہا کہ تمہاری ناف ہٹ گئی ہے۔ انہوں نے ناف کی جو جگہ بتائی اس سے مجھے معلوم ہوتا ہے کہ ناف کافی ہٹی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر لوگوں سے اگر کہا جاتا ہے کہ ناف ہٹی ہوئی ہے تو کہتے ہیں کہ ناف کا ہٹنا کیا ہوتا ہے۔ اسی طرح کرتے کرتے نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ بھوک بالکل نہیں لگتی۔ زبردستی آدھی ایک چپاتی کھاتی ہوں کمزوری بہت ہو گئی ہے۔ ہر وقت ہاتھ پیروں میں درد اینٹھن اور جوڑ جوڑ میں درد رہتا ہے۔ اتنے عرصہ سے مسلسل بیمار رہنے سے طبیعت ہر وقت پریشان رہتی ہے۔ طبیعت میں گھبراہٹ بھی ہے۔ گفتگو کرنے کی عادت پہلے ہی کم تھی۔ اب اور کم ہو گئی ہے۔ قوت فیصلہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ علاج کرتے کرتے تھک چکی ہوں۔ دوا کھانے کو بالکل دل نہیں چاہتا۔ سخت پریشان ہوں کیا کروں۔ میری پریشانی کی وجہ سے گھر میں اماں، ابا اور بھائی بھی پریشان رہتے ہیں۔ سجدہ اور رکوع کرنے میں معدہ کے اوپر تکلیف معلوم ہوتی ہے۔

ج: علاج بہت آسان ہے چند ہفتوں میں یہ سب شکایتیں رفع ہو جائیں گی۔ ایک چھٹانک خالص ہینگ لے کر اس کو موٹا موٹا کوٹ لیں۔ اس موٹے موٹے سفوف کو آدھا پاؤ بناسپتی گھی میں بھون لیں۔ ہینگ اتنا بھونیں کہ وہ سرخ ہو جائے جلے نہیں۔ اس کے بعد گھر میں موٹے کپڑے میں چھان کر کے کسی کھلے منہ والی شیشی میں رکھ دیں۔ یہ مرہم بن جائے گا۔ کھانا کھانے کے تین گھنٹہ کے بعد رات کو سوتے وقت اور صبح نہار منہ اس مرہم کی ناف کے نیچے پیڑو پر سیدھے ہاتھ کی ہتھیلی اور انگلیوں کے درمیان جو ابھار ہوتا ہے اس سے گھڑی دیکھ کر دس منٹ تک بہت آہستہ آہستہ یعنی ہلکے ہاتھ سے مالش کریں۔ دس منٹ رات کو سوتے وقت اور دس منٹ صبح نہار منہ۔ صبح مالش کرنے کے بعد ایک گھنٹہ تک کوئی چیز نہ کھائیں اور نہ پئیں۔ آدھا پاؤ گھی کا مرہم ختم ہونے سے پہلے آپ کی تحریر کردہ ناف ٹلنے کی شکایت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائے گی۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****