Topics

زندگی اور موت ۔اولاد زندہ نہیں رہتی

س: ہمارے یہاں اولاد ہوتی تو ہے لیکن زندہ نہیں رہتی۔ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیں اور مجھے کوئی وظیفہ بتائیں میں والدین کا اکلوتا بیٹا ہوں۔ والدصاحب پوتے پوتی کا ارمان قبر میں لے گئے۔ والدہ صاحبہ بھی بیماررہتی ہیں۔ میں والدہ صاحبہ کی زندگی چاہتا ہوں اور سمجھتا ہوں کہ اگر میرے اولاد ہو جائے گی تو والدہ چند سال اور جی جائیں گی۔ ویسے زندگی اور موت تو اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے لیکن میں آپ کے آگے ہاتھ جوڑ کر التجا کرتا ہوں کہ خدا سے دعا فرمائیں کہ آئندہ جو بھی اولاد ہو زندہ سلامت رہے۔

 ج: عرق گلاب میں زعفران گھول کر اس سے مندرجہ ذیل نقش چینی کی پلیٹوں پر لکھ کر پانی سے دھو کر دن میں تین مرتبہ ایک ایک پلیٹ اپنی بیگم کو پلائیں۔


یہ عمل 90روز تک کریں۔ اس روحانی علاج سے آئندہ آپ کی اولاد انشاء اللہ زندہ رہے گی۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****