Topics

ان دنوں باجی حاملہ تھیں ۔حمل۔ام الصبیان

س: آج سے تقریباً چار سال پہلے کی بات ہے باجی دوپہر کو سو رہی تھیں کہ اچانک ان کو تھپڑ لگا۔ وہ چیخ مار کر اٹھیں تو کوئی آدمی وغیرہ نظر نہیں آیا۔ ہمارے بہنوئی بھی گھر پر نہیں تھے۔

ان دنوں باجی حاملہ تھیں۔ اس تھپڑ کے کچھ دن بعد ابارشن ہو گیا۔ اس کے بعداللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے باجی کو پھر دو ماہ بعد امید دکھائی دی۔ مگر پھر فوراً ہی ابارشن ہو گیا۔ پھر دوبارہ ہسپتال دکھایا۔ انہوں نے ایڈمٹ کر لیا اور باجی بہت کمزور ہو گئیں لیکن کوئی بیماری سمجھ میں نہیں آئی۔

اور جب تیسری دفعہ اللہ تعالیٰ کے رحم سے امید سے ہوئیں تو ان کو بہت تکلیف ہوئی۔ دن میں تیس تیس چالیس چالیس دفعہ الٹیاں آتی ہیں۔ پانی تک ہضم نہیں ہوتا تھا۔ ایسے لگتا تھا جیسے کوئی دل نوچ رہاہے۔ پھر ہمیں کسی نے بتایا کہ ان کو سکھر لے جائیں۔ وہاں ایک روحانی بزرگ تھے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی گندی چیز کا سایہ ہے۔ انہوں نے تقریباً ایک ہفتہ تک علاج کیا اور باجی بالکل ٹھیک ہو گئیں اور اللہ نے ایک چاند سی بیٹی عطا کی۔

اب پھر باجی امید سے ہیں۔ دوسرا ماہ جا رہا ہے اور اب پھر وہی حالت بلکہ اس سے بھی بدتر حالت ہو گئی ہے۔ باجی نہ اٹھ سکتی ہیں، نہ بیٹھ سکتی ہیں۔ ایسے لگتا ہے جیسے کوئی دل نوچ رہا ہے اور دل کو دبایا ہوا ہے۔ سارا دن طبیعت خراب رہتی ہے۔ نہ کچھ کھاتی ہیں اور نہ پیتی ہیں۔ کئی جگہ سے علاج کروا چکے ہیں مگر کوئی افاقہ نہیں ہوا۔

براہ کرم ہماری داد رسی فرمائیں۔ آپ کے لئے دعا گو رہیں گے۔

ج: مندرجہ ذیل ام الصبیان کا تعویذ چکنے کاغذ پر لکھ کر نیلے کپڑے میں سی کر اپنی باجی کے گلے میں ڈال دیں۔ ہر جمعرات کو دو روپیہ خیرات کریں اور ہر ہفتہ میں ایک بار کپڑے کے خول سے نکالے بغیر تعویذ کو لوبان کی دھونی ضرور دیں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****