Topics

خوبصورت مرد

س: جناب عالی عرض یہ ہے کہ اس وقت میں آپ سے ایک درخواست کر رہا ہوں کہ آپ عورتوں کے لئے خوبصورتی اور حسن کا عمل تحریر کرتے ہیں۔یعنی’’حوروں والا مراقبہ‘‘ جبکہ مرد حضرات بھی روحانی ڈائجسٹ پڑھتے ہیں لیکن آپ نے ابھی تک مردوں کے لئے کوئی ایسا عمل تحریر نہیں کیا۔ جس سے وہ مرد جو اسے کرے تو دنیا کا حسین ترین مرد بن جائے اور اس کے اندر کشش و جاذبیت کا یہ عالم ہو کہ دیکھنے والے دیکھتے رہ جائیں۔ خواجہ صاحب! جس طرح عورتوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ خوبصورت اور پرکشش ہوں اسی طرح مردوں کے جذبات بھی ہوتے ہیں کہ وہ نہایت حسین اور خوبصورت نظر آئیں۔ خوبصورتی صرف عورتوں کا ہی حصہ نہیں ہے۔ اگر یہ بات ہوتی تو اس دنیا کا حسین ترین انسان یعنی حضرت یوسف علیہ السلام مرد نہ ہوتے۔ 

خدا تعالیٰ بڑا رحیم و کریم ہے۔ اسے اپنی ساری مخلوق کا خیال ہے۔ خواجہ صاحب! آپ کو آپ کے پیر و مرشد کا واسطہ اس دفعہ کے روحانی ڈائجسٹ میں مردوں کی خوبصورتی کا ایسا راز ضرور تحریر فرمایئے گا جس کے کرنے سے مرد کے اندر بلا کی خوبصورتی اور کشش پیدا ہو جائے۔

ج: کثرت سے یا حی یا قیوم کا ورد کریں اور قد آدم آئینہ کے سامنے پشت کی طرف سے کھڑے ہو کر نماز کی طرح نیت باندھ لیں اور تین سو مرتبہ اَللّٰہُ جَمِیْلُٗ وَیُحِبُّ الْجَمَالُ پڑھ کر شمال رخ مراقبہ میں بیٹھ جائیں اور یہ تصور کریں کہ میرے اوپر مرکری روشنیوں کی بارش برس رہی ہے ۔ روزانہ پندرہ منٹ تک یہ عمل کریں۔ 


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****