Topics

پاپا ہسپتال میں داخل ہیں۔ پسلی کے نیچے درد

س: روحانی ڈائجسٹ میں مسائل اور ان کا حل پڑھا۔ معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کی آپ پر خاص نظر کرم ہے۔ اللہ نے آپ کو دکھی لوگوں کی خدمت کا وسیلہ بنایا ہے۔ میں بھی ان ہی دکھی لوگوں مین شامل ہوں اور آپ سے دعا کی درخواست کرتی ہوں۔

میرا مسئلہ یہ ہے کہ میرے پاپا گذشتہ چند روز سے ہسپتال میں داخل ہیں۔ اس سے پہلے بھی تین مرتبہ شدید حالت خراب ہونے پر انہیں ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ ان کی پسلی کے نیچے شدید درد اٹھتا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کا دم گھٹنے لگتا ہے۔ نہ وہ آسانی سے بیٹھ سکتے ہیں اور نہ آرام سے لیٹ سکتے ہیں۔ ان کی اس بیماری سے ہم سب بہت پریشان ہیں۔

بڑے بڑے ڈاکٹر سے رجوع کیا لیکن مرض کسی کی سمجھ میں نہیں آتا۔ کوئی کہتا ہے کہ دل کا مرض ہے۔ کسی کا کہنا ہے کہ نظام ہضم میں خرابی ہے۔ یہ درد تقریباً ایک سال سے ہے۔ کبھی درد میں کمی ہو جاتی ہے اور کبھی درد شدت اختیار کر لیتا ہے۔

کمزوری اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ ڈاکٹروں نے چلنے پھرنے تک سے منع کر دیا ہے۔ طبیعت کے بڑے ضدی ہیں۔ اپنی بات کے آگے کسی کی چلنے نہیں دیتے۔ گھر کے واحد سرپرست ہیں۔ اس وجہ سے معاشی پریشانیوں کا بھی سامنا ہے۔ روپے پیسے کی قلت ہے لیکن ہم ہر قسم کا علاج کرا رہے ہیں۔

ج: صبح، دوپہر، شام تینوں وقت ایک پیالی پانی پر ایک مرتبہ سورہ فلق پڑھ کر دم کریں اور یہ پانی اپنے پاپا کو پلائیں۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں بوساطت سرور کائناتﷺ میری دعا ہے کہ اللہ کریم آپ کے والد کو صحت عطا کریں گے۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****