Topics

کچھ کھانے پینے سے سانس رک جاتا ہے

س: کوئی پھل کھانے یا ٹھنڈا پانی پینے سے سینے میں درد ہوتا ہے اور جب درد کی شدت بڑھتی ہے تو سانس کی نالی میں ہوا بھر جاتی ہے اور دم گھٹنے لگتا ہے۔ سوتے وقت سانس لینے میں سیٹی کی آواز پیدا ہوتی ہے اور یہ آواز اتنی تیز اور کرخت ہوتی ہے کہ میں گھبرا کر نیند سے بیدار ہو جاتی ہوں تیز قدم چلنے سے دل بلیوں اچھلنے لگتا ہے۔ سیڑھیاں چڑھتے وقت سینے میں ٹیس اٹھتی ہے۔ علاج سے بجائے فائدے کے نقصان ہوتا ہے۔ میں جب دوائیاں استعمال کرتی ہوں تو میرے چہرے اور ہاتھ پیروں پر ورم آ جاتا ہے۔ گھر کا سارا اثاثہ اسی بیماری کی نذر ہو گیا ہے۔ کوئی یہ نہیں بتاتا کہ یہ بیماری کیا ہے۔ خدارا آپ میری مدد فرمایئے۔

ج: اس مرض کے سلسلے میں میری تشخیص یہ ہے کہ آپ دو بیماریوں میں مبتلا ہیں اول یہ کہ آپ کا جگر بری طرح متاثرہو گیا ہے۔ جگر متاثر ہونے کی وجہ سے زیادہ حدت، معدہ اور جگرکی مسلسل خرابی ے آپ نزلے کی مریضہ بن گئی ہیں۔ سینے کے اوپر بلغم کی تہیں جمی ہوئی ہیں کیونکہ علاج صحیح نہیں ہوا اور آپ نے اینٹی بائیوٹک دوائیں زیادہ استعمال کی ہیں۔ اس لئے اعصابی نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔ ہاتھ پیروں پر ورم آنے کی وجہ ایک تو جگر کی خرابی ہے اور دوسرے تیز دواؤں کا ردعمل، آپ کے لئے میرا مشورہ یہ ہے کہ آپ ہر قسم کی دوائیں کھانا چھوڑ دیں جیسے ہی تیز دواؤں کا ری ایکشن ختم ہو گا۔ آپ کی صحت بحال ہوتی چلی جائے گی۔ اس پرہیز کے ساتھ ساتھ روحانی علاج کریں، وہ یہ ہے۔ تین عدد سفید چینی کی پلیٹوں پر زردے کے رنگ اور عرق گلاب سے۔

بِسْمِ اللّٰہِ اَلْرَحْمٰنِ الرَّحِیْم اور ۹ مرتبہ یَافَارِقُ لکھ کر ایک پلیٹ صبح نہار منہ، ایک شام اور ایک رات کو سونے سے پہلے پانی سے دھو کر پئیں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****