Topics

ناف میں تیل

س: میری عمر 48سال، عرصہ 5سال سے پاؤں جلتے ہیں۔ بظاہر ٹھنڈے ہیں اندر سے گرم لگتے ہیں۔ بھوک اور پیاس ختم ہے۔ 

پتہ ہلے تو ڈر لگتاہے۔ جسم لاغر اور کمزور ہے۔ پیروں کے تلوؤں سے گھٹنوں تک گرم ہیں۔ صرف ایک پیالی دودھ گرم پیتی ہوں۔ 

ڈاکٹری، حکیمی علاج بہت کیا۔ عمل بھی ہوئے گذشتہ ماہ دور دراز شہر سے ایک عامل لائے گئے۔ رات بھر عمل کرتے رہے لیکن بالآخر کہا یہ سایہ ہے اور عمل بھی ہوا ہے جو میرے بس سے باہر ہے۔ فیس لی اورچلے گئے۔ آپ مہربانی کر کے علاج بتائیں۔


ج: نظام ہضم خرا ب ہے۔ رحم کے امراض کی بھی نشاندہی ہوتی ہے۔ علاج یہ ہے

سونف ، پودینہ ، بڑی الائچی ، زیرہ سفید

1تولہ، 2تولہ، 2عدد، ایک تولہ

پانی میں جوش کر کے چھان کر رکھ لیں۔ ٹھنڈا ہونے پر صبح نہار منہ، ناشتہ کے ایک گھنٹہ کے بعد دوپہر کے کھانے سے پہلے۔ عصر کے بعد اور رات کو سوتے وقت آدھی آدھی پیالی پلائیں۔ کھانوں میں چکنائی نہ دیں۔ کھٹی اور تلی ہوئی چیزوں سے پرہیز کرائیں۔ 

صبح نہار منہ مریضہ کو سیدھی لٹا کر اس کی ناف میں خالص بادام روغن ڈالیں اور شہادت کی انگلی پر کلمہ شہادت پڑھ کر انگلی کو ناف میں گھمائیں۔ یہ عمل گھر کی کوئی بھی عورت کر سکتی ہے۔ علاج کی مدت 90یوم ہے۔ بعد از نماز عصر اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ 11مرتبہ سورۃ کوثر پڑھ کر دم کر دیا کریں۔


Topics


Roohani Daak (3)

خواجہ شمس الدین عظیمی

جناب خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے کالم نویسی کاآغاز1969میں روزنامہ حریت سے کیا ۔پہلے طبیعیات کے اوپر مضامین شائع ہوتے رہے پھر نفسیات اور مابعد نفسیات کے مضمون زیر بحث آ گئے۔ روزنامہ حریت کے قارئین نے سائیکالوجی اور پیراسائیکالوجی کے ان مضامین کو نہ صرف پسند کیا بلکہ اپنے مسائل کے حل کے لئے خطوط لکھنے شروع کر دیئے۔ زیادہ تر خطوط خواب سے متعلق ہوتے تھے۔ شروع کے دنوں میں ہفتہ میں تین یا چار خط موصول ہوتے تھے اور پھر یہ سلسلہ ہر ہفتہ سینکڑوں خطوط پر پھیل گیا۔ حریت کے بعد روزنامہ جسارت، روزنامہ اعلان، روزنامہ مشرق اور پھر روزنامہ جنگ میں روحانی ڈاک کے عنوان پر یہ کالم اتنا زیادہ مقبول ہوا کہ خطوط کی تعداد ہزاروں تک پہنچ گئی۔ جب اخبار کا دامن اتنی بڑی ڈاک کا متحمل نہ ہو سکا تو پیارے اور محترم دوستوں کے مشوروں اور تعاون سے روحانی ڈائجسٹ کا اجراء ہوا اور آج بھی روحانی ڈاک کے عنوان سے یہ کالم روحانی ڈائجسٹ میں شائع ہو رہا ہے۔

آپ نے ان اخبارات وجرائد میں عوام کے ان گنت معاشی، معاشرتی، نفسیاتی مسائل اورالجھنوں کا حل پیش کیا ہے اورمظاہرقدرت کے پیچیدہ معموں سے متعلق سوالات کے جوابات دئیے ہیں۔خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے لائق شاگرد جناب میاں مشتاق احمد عظیمی نے روحانی ڈاک میں شائع شدہ ان خطوط کو یکجا کیا اورترتیب وتدوین کے مراحل سے گزارکر چارجلدوں پر مشتمل کتاب روحانی ڈاک کو عوام الناس کی خدمت کے لئے شائع کردیا۔


انتساب

ہر انسان کے اوپر روشنیوں کا ایک اور جسم ہے جو مادی گوشت پوست کے جسم کو متحرک رکھتا ہے۔ اگریہ روشنیوں کا جسم نہ ہو تو آدمی مر جاتا ہے اور مادی جسم مٹی کے ذرات میں تبدیل ہو کر مٹی بن جاتا ہے۔

جتنی بیماریاں، پریشانیاں اس دنیا میں موجود ہیں وہ سب روشنیوں کے اس جسم کے بیمار ہونے سے ہوتی ہیں۔ یہ جسم صحت مند ہوتا ہے آدمی بھی صحت مند رہتا ہے۔ اس جسم کی صحت مندی کے لئے بہترین نسخہ اللہ کا ذکر ہے۔

*****